آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکہ نے نئے اتحاد ’اوکس‘ کی تشکیل کا کیا اعلان
امریکی صدر جو بائیڈن، برطانوی وزیراعظم بورنس جانسن اور آسٹریلیائی وزیراعظم اسکاٹ ماریسن نے ایک ورچوئل میٹنگ کے دوران ہند بحر الکاہل خطے کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس نئے اتحاد کے قیام کا اعلان کیا۔
واشنگٹن: ہند بحرالکاہل خطے میں چین کے بڑھتے اثر کا مقابلہ کرنے کے لئے آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکہ نے نئی سہ فریقی سیکورٹی اتحاد ’اوکس‘ (اے یو یو کے یو ایس) بنانے کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کے روز امریکہ کے صدر جو بائیڈن، برطانیہ کے وزیراعظم بورنس جانسن اور آسٹریلیائی وزیراعظم اسکاٹ ماریسن کے درمیان ایک ورچوئل میٹنگ کے دوران ہند بحر الکاہل خطے کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس نئے اتحاد کے قیام کا اعلان کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ آوکس اتحاد قائم کرنے کا اہم مقصد ہند بحر الکاہل خطے میں تین ممالک کے درمیان سفارتی، سلامتی اور دفاعی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین ممالک کا اتحاد 21 ویں صدی کے چیلنجز سے نمٹنے کی اپنی مشترکہ صلاحیت کو بڑھائے گا۔ تینوں ممالک کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ ہند بحرالکاہل خطے میں اپنے مفادات کے دفاع کے لیے اہم ہے جبکہ تینوں رہنماؤں نے بحرہند اور بحرالکاہل کےعلاقے میں دیرپا امن اور استحکام یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ہم رائل آسٹریلیائی بحریہ کے لیے جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزوں کے حصول میں آسٹریلیا کی مدد کرنے کے مشترکہ عزائم کے لیے پرعزم ہیں۔ اس کے علاوہ بائیڈن اور دیگر رہنماؤں نے زور دیا کہ آبدوزیں جوہری ہتھیاروں سے لیس نہیں ہوں گی۔ اس موقع پر بائیڈن نے کہا کہ آسٹریلیا کو ایٹمی طاقت سے چلنے والی آبدوزیں بنانے کے قابل بنانے کا کام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ان کے پاس جدید ترین صلاحیتیں ہیں جن کی ہمیں ضرورت ہے تاکہ ہم تیزی سے خطرات سے بچ سکیں۔
آسٹریلیائی وزیراعظم اسکاٹ ماریسن نے کہا کہ دنیا خاص طور پر ہمارا خطہ ہند بحرالکاہل خطے زیادہ پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ ہند بحرالکاہل خطے کا مستقبل ہمارے مستقبل پر اثر انداز ہوگا۔ اس معاہدے کے بعد آسٹریلیا پہلی مرتبہ جوہری طاقت سے لیس آبدوز تیار کرسکے گا۔ وہ برطانیہ کے بعد دوسرا ملک بن جائے گا جو اپنے جہازوں میں امریکی نیوکلیائی پروپلسن ٹیکنالوجی استعمال کرسکے گا۔
اس کے علاوہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ وہ ہند بحرالکاہل خطے میں استحکام اور سلامتی کے تحفظ کے لیے مل کر کام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دنیا میں سب سے پیچیدہ اور تکنیکی منصوبوں میں سے ایک ہو گا، جو کئی دہائیوں تک جاری رہے گا۔ تینوں ممالک کے تکنیکی اور بحری نمائندے اگلے 18 مہینے آسٹریلیا کی اپ گریڈیشن کے بارے میں فیصلہ کرنے میں گزاریں گے۔ خیال رہے کہ امریکہ ’کواڈ‘ اسٹریٹیجک ڈائیلاگ گروپ کا بھی حصہ ہے جس میں آسٹریلیا، ہندوستان اور جاپان شامل ہیں۔ ان چاروں ملکوں کے رہنما اگلے ہفتے واشنگٹن میں براہ راست ملاقات کرنے والے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔