افریقی ملک گامبیا میں 66 بچوں کی موت کے بعد عالمی ادارہ صحت کا الرٹ، ہندوستانی ’کف سیرپ‘ کی جانچ شروع

گامبیا میں متعدد بچوں کی ہلاکت کے بعد عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کھانسی کے چار سیرپ گردوں کو نقصان پہنچانے اور بچوں کی موت سے منسلک ہو سکتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بانجول: افریقی ملک گامبیاں میں کم از کم 66 بچوں کی موت کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ہندوستان کے چار کھانسی کے سیرپ (کف سیرپ) کے حوالہ سے الرٹ جاری کیا ہے۔ جس کے بعد ہندوستان نے بھی اس معاملہ پر تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ویب پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ پر شائع ہونے والی رپورٹ میں ذرائع کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا (سی ڈی ایس سی او) نے فوری طور پر ہریانہ ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ معاملہ اٹھایا اور تحقیقات شروع کر دیں۔ خیال رہے کہ کھانسی کا سیرپ سونی پت، ہریانہ میں میسرز میڈن فارماسیوٹیکل لمیٹڈ نے تیار کیا ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ 29 ستمبر کو ڈبلیو ایچ او نے ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا (سی ڈی ایس سی او) کو کھانسی کے سیرپ کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ کھانسی کا سیرپ سونی پت، ہریانہ میں میسرز میڈن فارماسیوٹیکل لمیٹڈ نے تیار کیا ہے۔ اس معاملے پر دستیاب معلومات کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ فرم نے یہ مصنوعات صرف گامبیا کو ہی برآمد کی تھی۔ کمپنی نے ابھی تک ان الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔


اس معاملے میں ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ سیرپ مغربی افریقی ملک کے علاوہ کہیں اور بھی تقسیم کئے گئے ہوں، اگر ایسا ہے تو اس سے عالمی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ تاہم ڈبلیو ایچ او نے ابھی تک اموات کے لئے کھانسی کے سیرپ کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈرس ایڈنم گیبریسس نے گزشتہ روز کہا کہ یہ چار ہندوستانی کھانسی کے سیرپ گردوں کو نقصان پہنچانے والے اور گیمبیا میں 66 بچوں کی موت سے منسلک ہو سکتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے الرٹ کے مطابق اس کے پاس چار مصنوعات ہیں جن میں ’پرومیتھازائن‘ اورل سولیوشن، ’کوفیکسمالن‘ بیبی کف سیرپ، ’میکوفُ بیبی کف سیرپ اور ’میگریپ این‘ کولڈ سیرپ شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔