پونے میں زیکا وائرس کے 6 کیسز رپورٹ ہونے سے خوف و ہراس، 2 حاملہ خواتین بھی انفیکشن کا شکار
زیکا وائرس کے کیسز ایک بار پھر سامنے آنے لگے ہیں اور پونے میں اب تک اس کے 6 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ دو حاملہ خواتین بھی انفیکشن کا شکار ہیں۔ محکمہ صحت کے اہلکار فی الحال مریضوں کی نگرانی کر رہے ہیں
پونے: زیکا وائرس کے کیسز ایک بار پھر سامنے آنے لگے ہیں اور پونے میں اب تک اس کے 6 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ دو حاملہ خواتین بھی انفیکشن کا شکار ہیں۔ محکمہ صحت کے اہلکار فی الحال مریضوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق پونے کے ایرنڈوانے علاقے کی ایک 28 سالہ حاملہ خاتون میں زیکا وائرس کا انفیکشن پایا گیا ہے اور اس کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور 12 ہفتوں کی حاملہ خاتون زیکا وائرس سے متاثر پائی گئی ہے۔ فی الحال دونوں خواتین کی حالت مستحکم ہے۔
خیال رہے کہ اگر حاملہ خواتین زیکا وائرس کا شکار ہو جائیں تو جنین میں مائیکرو سیفلی ہونے کا امکان رہتا ہے۔ اس صورت حال میں بچے کو نقصان پہنچتا ہے اور اس کے دماغ کی غیر معمولی نشوونما کی وجہ سے سر بہت چھوٹا ہو جاتا ہے۔
پونے میں زیکا وائرس کے انفیکشن کا پہلا کیس ایرنڈوانے علاقے میں ہی سامنے آیا تھا، جب ایک 46 سالہ ڈاکٹر کی رپورٹ مثبت آئی تھی۔ ڈاکٹر کے بعد ان کی 15 سالہ بیٹی کا نمونہ بھی مثبت پایا گیا۔ اس کے علاوہ موندھوا کے علاقے میں بھی دو افراد متاثرہ پائے گئے ہیں، ان میں سے ایک 47 سالہ خاتون اور دوسرا 22 سالہ مرد ہے۔
پونے میونسپل کارپوریشن کا محکمہ صحت تمام مریضوں کی نگرانی کر رہا ہے۔ حکام کے مطابق احتیاطی تدابیر کے طور پر متاثرہ مچھروں کو روکنے کے لیے فوگنگ اور فیومیگیشن جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ زیکا وائرس متاثرہ ایڈیس مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ یہ مچھر ڈینگی اور چکن گنیا جیسے وائرس پھیلانے کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ اس وائرس کی شناخت پہلی بار یوگنڈا میں 1947 میں ہوئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔