کورونا بحران: مصری فٹبالر ’مٹھائی کا ٹھیلا‘ لگانے پر مجبور

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مصری فٹبالر کو اپنے کلب کے لیے کھیلنے پر ماہانہ بنیادوں پر دو ڈالر ملتے تھے پھر بھی فٹبالر نے اپنے اہل خانہ کا گزر بسر کرنے کے لیے جزوقتی ملازمتیں بھی کیں۔

مصری فٹبالر مٹھائی کا ٹھیلہ لگانے پر مجبور
مصری فٹبالر مٹھائی کا ٹھیلہ لگانے پر مجبور
user

قومی آواز بیورو

قاہرہ : کورونا وائرس کی عالمگیر وبا نے معروف مصری فٹبالر کو مالی بحران کے باعث ٹھیلے پر مٹھائیاں بیچنے پر مجبور کر دیا۔ عالمگیر قرار دی جانے والی مہلک ترین کووڈ-19 کی وبا نے جہاں بڑی بڑی معیشتوں کو مالی بحران سے دوچار کیا، وہیں مصر سے تعلق کھنے والے کلب فٹبالر مہروز محمود کو بھی معاش کی خاطر گلیوں میں سامان فروخت کرنے پر مجبور کردیا۔

مہروز محمود مصر کے بنی سیف کلب کے لیے دفاعی پوزیشن میں فٹبال کھیلتے تھے جو ملک کا دوسرا بڑا کلب ہے لیکن ان فٹبال کلبوں کو بھی کورونا وائرس کی وبا نے بری طرح متاثر کر دیا ہے۔ ان دنوں مہروز محمود مصر کی مصروف ترین مارکیٹ میں واقع ایک مٹھائی کی دکان میں مٹھائیاں فروخت کر رہے ہیں تاکہ اس وبائی ایام کے دوران اپنے اہل خانہ کا گزر بسر چلا سکیں۔


غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مصری فٹبالر کو اپنے کلب کے لیے کھیلنے پر ماہانہ بنیادوں پر دو ڈالر ملتے تھے پھر بھی فٹبالر نے اپنے اہل خانہ کا گزربسر کرنے کے لیے جزوقتی ملازمتیں بھی کیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وبا کے باعث مارچ کے وسط میں فٹبال لیگ ملتوی کردی گئی تھی جس کے باعث مہروز محمود کی ماہانہ آمدن بھی آنا بند ہوگئی اور مصر میں کرفیو کا اس قدر سخت نفاذ ہوا کہ تمام کیفے، مالز اور دیگر دکانیں بھی بند ہوگئیں، تاہم اس دوران بھی ایک بازار ایسا ہے جو لاک ڈاؤن کے دوران پوری طرح کھلا ہوا ہے اور وہاں گاہکوں کا رش بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔ خیال رہے کہ مصر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 13 ہزار 480 ہیں جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 659 ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 May 2020, 7:40 PM