فلم 'شعلے' میں بھوپال کے کلچر کو زندہ جاوید کرنے والے 'سورما بھوپالی' ہمیشہ رہیں گے یاد
بھوپال کے کلچر کو پردے پر اتارنے کے لیے جگدیپ نے جو محنت کی تھی، اسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ فلم 'شعلے' میں سورما بھوپالی کو دیکھ کر اندازہ ہو جاتا ہے کہ بھوپال کے لوگ کس قدر پان کھاتے ہیں۔
سال 2020 صرف کورونا بحران کے لیے ہی نہیں یاد رکھا جائے گا بلکہ بالی ووڈ فلم انڈسٹری کو لگنے والے یکے بعد دیگرے جھٹکوں کی وجہ سے بھی جانا جائے گا۔ عرفان خان، رشی کپور، سشانت سنگھ، سروج خان... اور اب مشہور و معروف کامیڈین جگدیپ کے انتقال نے بالی ووڈ میں جیسے مایوسی اور غم کا ایسا ماحول پیدا کر دیا ہے جس کا اثر دیرپا ثابت ہوگا۔ ہندی فلم انڈسٹری میں ایک خاص مقام حاصل کرنے والی فلم 'شعلے' میں سورما بھوپالی کے کردار سے مشہور ہوئے جگدیپ کا 81 سال کی عمر میں بدھ کے روز انتقال ہو گیا۔ اس خبر نے بالی ووڈ کی کئی ہستیوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
یہ کم ہی لوگوں کو معلوم ہوگا کہ بہترین مزاحیہ اداکاری سے لوگوں کو اپنا دیوانہ بنانے والے جگدیپ کا اصل نام سید اشتیاق احمد جعفری تھا۔ انھوں نے اپنی پہلی فلم 'افسانہ' 1951 میں کی تھی جب بطور اجرت انھیں 3 روپے دیئے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن ان کے بہترین ڈائیلاگ ڈلیوری سے خوش ہو کر ڈائریکٹر نے یہ رقم دوگنی کر دی تھی۔ گویا کہ پہلی فلم سے ہی انھوں نے اپنی اداکاری کا جوہر دکھانا شروع کر دیا تھا۔ پھر جب 1975 میں بلاک بسٹر فلم 'شعلے' میں جگدیپ نے سورما بھوپالی کا کردار ادا کیا تو نہ صرف بھوپال کا کلچر ہمیشہ کے لیے زندہ جاوید ہو گیا بلکہ خود جگدیپ بھی لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ کے لیے اتر گئے۔
دراصل 'شعلے' میں سورما بھوپالی کے کردار میں انھوں نے اپنے انداز تخاطب سے ہی جان ڈالی تھی اور اس کردار نے لوگوں کو اتنا متاثر کیا کہ وہ 'سورما بھوپالی' کے نام سے ہی پہچانے جانے لگے۔ بھوپال کے کلچر کو پردے پر اتارنے کے لیے جگدیپ نے جو محنت کی تھی، اسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ شعلے میں سورما بھوپالی کو دیکھ کر ہی اندازہ ہو جاتا ہے کہ بھوپال کے لوگ کس قدر پان کھاتے ہیں، اور ان کے بولنے کا اندازہ کیسا ہوتا ہے۔ بھوپال کے کلچر کی باریکیوں کو جگدیپ نے پہلے خود سمجھا اور پھر اس کو اپنے کردار میں بخوبی ڈھال دیا۔
فلم 'شعلے' میں جگدیپ ایک لکڑی کاروباری کے کردار میں تھے جس کے ذریعہ جے (امیتابھ بچن) اور ویرو (دھرمیندر) خود کو قانون کے حوالے کرواتے ہیں۔ فلم میں بدمعاش جے-ویرو کو پکڑوانا جگدیپ کے کردار سورما بھوپالی کے لیے کسی شیخی سے کم نہیں تھا، اور پھر اپنے مزاحیہ کردار میں مشہور چوروں کو پکڑوانے اور خود کی تعریف کرنے کی جو ایکٹنگ جگدیپ نے کی وہ ناظرین کے دلوں کو مسحور کیے بغیر نہ رہ سکی۔
سورما بھوپالی کے کچھ ڈائیلاگ بہت مشہور ہوئے ہیں جو بھوپال کے کلچر میں پوری طرح شرابور ہیں۔ مثلاً "اللہ آپ کی تمنا پوری کرے، بھوپال ہوتا تو ہم ویسے ہی آپ کو دو منٹ میں اندر کروا دیتے، ہمارا نام سورما بھوپالی ایسے ہی نئیں ہے۔" یا پھر یہ ڈائیلاگ "کیا کے رے ہو آپ، مے تو کیتا ہوں آپ یہ پان کھا لو، بھوت اچھا پان ہے میاں، بھوت اچھا پان ہے۔" اس طرح کے ڈائیلاگ لوگوں کے ذہن میں بھوپال کے اصل کردار کو زندہ کر دیتے ہیں۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ 'شعلے' میں جگدیپ کے کردار کا ڈئیلاگ سلیم-جاوید نے لکھے ہیں۔ ایسا کہا جاتا ہے کہ سورما بھوپالی کا کردار بھوپال کے صوفیہ کالج کے ایک شخص کو دیکھ کر لکھا گیا تھا اور غالباً اس شخص کا نام ناہر سنگھ بگھیل تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Jul 2020, 3:11 PM