کون ہے ہسٹری شیٹر وکاس دوبے، جسے گرفتار کرنے میں پولیس کو سات دن لگ گئے

سال 2018 میں وکاس دوبے نے اپنے چچازاد بھائی انوراگ پر قاتلانہ حملہ کیا تھا، اس نے ماتی جیل میں بیٹھ کر یہ سازش رچی تھی، جیل میں رہتے ہوئے ہی اس نے شیوراج پور نگر پنچایت کا انتخاب بھی جیت لیا تھا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کانپور میں 8 پولیس اہلکار کے قتل کا اہم ملزم وکاس دوبے تصاد کے سات دن بعد مدھیہ پردیش کے اُجین سے گرفتار کر لیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وکاس دوبے اجین کے مہاکال مندر میں درشن کے لئے گیا تھا، جہاں مندر کے گارڈ نے اسے پہچان کر پولیس کو اطلاع دے دی۔

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی وکاس دوبے کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’وکاس دوبے ابھی مدھیہ پردیش پولیس کی تحویل میں ہے۔ گرفتاری کسیے ہوئی ابھی اس پر کچھ بھی کہنا ٹھیک نہیں ہے۔ گرفتاری مندر کے اندر ہوئی کا باہر ابھی کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ وکاس ظلم و ستم کی حدود شروع سے ہی پار کر رہا تھا۔ واردات کے بعد سے ہی ہم نے ایم پی پولیس کو الرٹ پر رکھا تھا۔‘‘


کون ہے وکاس دوبے؟

بدنام زمانہ ہسٹری شیٹر وکاس دوبے سال 2001 میں اتر پردیش کے درجہ حاصل وزیر مملکت سنتوش شکلا کے قتل کا اہم ملزم ہے۔ تین جولائی کو وکاس دوبے کے گھر پر دبش دینے گئی پولیس ٹیم پر اندھادھند فائرنگ میں سی او سمیت 8 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ اس تصادم میں سات پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

سال 2000 میں کانپور کے شیولی تھانہ علاقہ میں واقع تاراچند انٹر کالج کے اسسٹنٹ منیجر سدھیشور پانڈے کے قتل میں بھی وکاس کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ اس کے علاوہ کانپور کے شیولی تھانہ علاقہ میں ہی سال 2000 میں رام بابو یادو کے قت معاملہ میں بھی وکاس جیل کے اندر رہتے ہوئے سازش رچنے کا ملزم ہے۔ سال 2004 میں کیبل کاروباری دنیش دوبے کے قتل کے معاملہ میں بھی وکاس دوبے ملزم ہے۔


سال 2018 میں وکاس دوبے نے اپنے چچازاد بھائی انوراگ پر قاتلانہ حملہ کیا تھا۔ اس نے ماتی جیل میں بیٹھ کر یہ سازش رچی تھی۔ انوراگ کی بیوی نے اس معاملہ میں وکاس سمیت چار لوگوں کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی تھی۔ ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کی یوپی کی کئی سیاسی جماعتوں سے تعلقات ہیں۔ سال 2002 میں جس وقت مایاوتی صوبہ کی وزیر اعلیٰ تھیں تو اس کا بلہور، شیوراج پور، رنیاں، چوبے پور کے ساتھ کانپور نگر میں بھی دبدبہ تھا۔ اس دوران اس نے زمینوں پر قبضہ کئے اور غیر قانونی طریقوں سے جائدادیں بنائیں۔

وکاس دوبے کا علاقہ میں اتنا دبدبہ ہے کہ جیل میں رہنے کے دوران شیوراج پور سے اس نے نگر پنچایت کا انتخاب جیت لیا تھا۔ کئی اہم سیاسی رہنماؤں سے اس کی قربت جگ ظاہر ہے۔ اس دوران وکاس نے ایک بڑا گروہ تیار کر لیا تھا۔ اس کے خلاف 60 سے زیادہ مقدمات درج ہیں اور اس وقت وہ اتر پردیش کے سب سے بڑے ہسٹری شیٹوں میں شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Jul 2020, 1:11 PM