گرفتاری سے بچنے کے لیے راکھی ساونت پہنچیں سپریم کورٹ، سابق شوہر کی فحش ویڈیو لیک کرنے کا الزام

عادل درانی کی ذاتی ویڈیوز لیک کرنے کے معاملے میں درج ایف آئی آر کے تحت ہائی کورٹ سے پیشگی ضمانت نہ ملنے پر راکھی ساونت نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راکھی ساونت فائل فوٹو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

راکھی ساونت فائل فوٹو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کئی دنوں سے منظرنامے سے غائب رہنے کے بعد بالی ووڈ کی ڈرامہ کوئین کہی جانے والی راکھی ساونت ایک بار پھر منظر عام پر آئی ہیں۔ مگر ان کا یہ منظر عام پر نمودار ہونا اس بار سپریم کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست طلب کرنے کے حوالے سے ہے۔ دراصل راکھی ساونت پر ان کے سابق شوہر نے الزام لگایا ہے کہ راکھی نے ان کی کچھ ذاتی ویڈیوز لیک کی تھیں، جس کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔ اسی سلسلے میں پیشگی ضمانت کے لیے راکھی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے، جس پر 22 اپریل یعنی کہ کل پیر کو سماعت ہوگی۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق عادل درانی نے راکھی ساونت پراپنی کچھ ذاتی ویڈیوز لیک کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس معاملے میں اپنی گرفتاری سے بچنے کے لیے راکھی نے ہائی کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی لیکن بامبے ہائی کورٹ نے راکھی کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ اب سپریم کورٹ ان کے حق میں فیصلہ دیتی ہے یا نہیں، یہ 22 اپریل کو پتہ چلے گا۔


راکھی پر انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67A (الیکٹرانک شکل میں جنسی طور پر واضح مواد شائع کرنا) کے علاوہ تعزیرات ہند کی دفعہ 500 اور تعزیرات ہند کی دفعہ 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا تھا کہ راکھی ساونت نے ایک ٹی وی ٹاک شو میں عادل درانی کی ویڈیو چلائی تھی۔ یہی نہیں راکھی نے اس شو کا ویڈیو بھی واٹس ایپ پر شیئر کیا تھا۔ اس کے ساتھ شو کا لنک شیئر کرکے ویڈیو بھی نشر کی گئی۔

پولیس کے ان الزامات پر راکھی ساونت کے وکیل نے دلیل دی ہے کہ وہ کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ ان کا آپریشن کرنا پڑ سکتا ہے مگر وہ اس کیس کی تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہیں اور اس کےلیے حراست میں لے کر تفتیش کی ضرورت نہیں ہے۔ راکھی نے نچلی عدالت اور ہائی کورٹ میں یہ بھی دلیل دی کہ یہ ویڈیو 5 سال پرانا ہے اور بہت دھندلی ویڈیو ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ناقص کوالٹی کا تھا اور ویڈیو میں کچھ نہیں دیکھا جا سکتا۔ پراسیکیوٹر نے یہ کہتے ہوئے راکھی کے دلائل کی مخالفت کی تھی کہ ان کی تحویل میں پوچھ گچھ ضروری ہے کیونکہ راکھی ساونت نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے اپنا فون حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا کہ وہ ایک مشہور شخصیت ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔