سوشانت سنگھ معاملہ کی جانچ سی بی آئی کرے گی، سپریم کورٹ کا فیصلہ

میڈیا رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر حکومت کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ پہلے فیصلہ کا مطالعہ کیجیے، پھر ریویو پٹیشن دائر کرنے کے بارے میں سوچیے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سوشانت سنگھ راجپوت معاملے کی جانچ اب سی بی آئی کرے گی۔ سپریم کورٹ نے سی بی آئی جانچ کو صحیح قرار دیا ہے۔ فیصلہ سناتے وقت سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ بہار پولیس نے معاملہ میں جو ایف آئی آر درج کی ہے وہ صحیح ہے، نیز مہاراشٹر حکومت کو حکم پر عمل کرنا ہوگا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مہاراشٹر حکومت، ممبئی پولیس اور اداکارہ ریا چکرورتی کے لئے جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر حکومت کے وکیل نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ پہلے فیصلہ کا مطالعہ کیجیے، پھر ریویو پٹیشن دائر کرنے کے بارے میں سوچیے گا۔


خیال رہے کہ اس معاملہ کی سماعت 11 اگست کو مکمل ہو گئی تھی اور سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ تاہم، سماعت کر رہے جسٹس رشی کیش رائے نے تمام فریقین کے دلائل 13 اگست تک جمع کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ تمام فریقین نے 13 اگست کو اپنے جواب داخل کر دیئے تھے۔

مہاراشٹر حکومت اور ریا چکرورتی نے عدالت میں سی بی آئی کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کو ممبئی پولیس کو سونپنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس پر بہار حکومت اور سوشانت کے والد کے وکیل نے پرزور مخالفت کی تھی۔ 14 جون کو اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے اداکار سوشانت سنگھ کا معاملہ سپریم کورٹ ان کی گرل فرینڈ اور اداکارہ ریا چکرورتی لے کرپہنچی تھیں۔ ریا نے اپنے خلاف پٹنہ میں درج ایف آر کو ممبئی منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عرضی داخل کی تھی۔


وہیں سوشانت سنگھ کے والد کے وکیل کے کے سنگھ نے کہا کہ سوشانت کے اہل خانہ کی یہ بڑی جیت ہے۔ عدالت نے مانا ہے کہ ممبئی پولیس نے اس معاملہ میں تفتیش نہیں کی ہے۔ یہ تاریخی فیصلہ ہے اور انصاف کی سمت میں پہلا قدم ہے۔ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کے چچا زاد بھائی نیرج سنگھ ببلو نے کہا کہ ہمارا خاندان اور ملک کے کروڑوں لوگوں کے لئے یہ فیصلہ آیا ہے۔ ہم سبھی کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے سی بی آئی جانچ کی حمایت کی تھی۔ ہمیں اب اطمینان ہے کہ سوشانت سنگھ کو انصاف ملے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Aug 2020, 11:56 AM