'بوڑھا ہوں لیکن میری یادداشت اچھی ہے'، جو بائیڈن
گزشتہ سال جاری کردہ ایک سروے میں 77 فیصد جواب دہندگان، جن میں 69 فیصد ڈیموکریٹس شامل تھے، نے کہا کہ بائیڈن سن 2028 تک حکومت کرنے کے لیے بہت بوڑھے ہوچکے ہوں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن اپنی یادداشت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر بھڑک گئے اور کہا کہ وہ یادداشت کے مسائل سے دوچار نہیں ہیں۔ ایک خصوصی پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ بائیڈن کو تو اپنے بیٹے کی وفات کا سال بھی یاد نہیں۔ خصوصی وکیل رابرٹ ہوئرنے کہا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو تو اپنے بیٹے کا سال وفات بھی یاد نہیں، جس پر وہ بھڑک گئے اور غصے بھرے لہجے میں کہا کہ ان کی یادداشت اچھی ہے۔
نومبر میں اگلے صدارتی انتخابات سے قبل ان کی ذہنی صحت کے حوالے سے خصوصی پراسیکیوٹر کی تیار کردہ رپورٹ کے بعد صدر بائیڈن نے اپنی یادداشت اور ذہنی صحت کے حوالے سے خدشات کو مسترد کردیا۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ صدر"کمزور یادداشت کے ساتھ عمر رسیدہ رہنما ہیں۔" اس میں مزید کہا گیا ہے کہ جب استغاثہ نے ان سے پوچھا تھا کہ انہوں نے اس وقت کے صدر براک اوبامہ کے دور میں نائب صدر کے طورپر اپنی خدمات کب شروع کیں یا ان کے بیٹے بوبائیڈن کی وفات کب ہوئی تھی، تو وہ نہیں بتاسکے۔
اکیاسی سالہ صدر بائیڈن نے وائٹ ہاوس میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا، "یہ ٹھیک ہے کہ میں ایک بوڑھا آدمی ہوں لیکن میں جانتا ہوں کہ میں کیا کر رہا ہوں اور مجھے یادداشت کے مسائل نہیں ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ وہ پراسیکیوٹر کی رپورٹ کی مذمت کرتے ہیں۔
بائیڈن کے متعلق رپورٹ کیا ہے؟
بائیڈن نے غصے بھرے لہجے میں کہا کہ رپور ٹ میں "یہاں تک ہے کہ ایک حوالہ یہ بھی ہے کہ مجھے یہ بھی یاد نہیں کہ میرے بیٹے کی موت کب ہوئی تھی۔ آخر انہیں ایسی باتیں کہنے کی ہمت کیسے ہوئی؟" انہوں نے کہا، "مجھے کسی کی ضرورت نہیں جو مجھے یہ یاد دلائے کہ میرے بیٹے کا انتقال کب ہوا۔"خیال رہے کہ بوبائیڈن سن 2015 میں دماغی کینسر کی مرض میں چل بسے تھے۔ بائیڈن امریکی تاریخ کے معمر ترین صدر ہیں اور دوبارہ منتخب ہونے کی صورت میں وہ 86 سال کے ہوں گے۔
جمعرات کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں خصوصی وکیل ہوئر نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن کے خلاف مجرمانہ الزامات عائد نہ کیے جائیں۔ انہوں نے بائیڈن کو "ایک ہمدرد، نیک صفت، عمررسیدہ اور کمزور یادداشت کا مالک" قرار دیا ہے۔
ہوئر پچھلے سال سے بائیڈن کی خفیہ فائلوں کو غلط طریقے سے رکھنے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ فاکس نیوز کے مطابق ان ریکارڈوں میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی سے متعلق دیگر ریکارڈوں کے علاوہ، افغانستان میں فوجی اور خارجہ پالیسی کے بارے میں خفیہ دستاویزات بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ''ہم یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ اس معاملے میں کسی بھی مجرمانہ الزامات کی ضمانت نہیں ہے''۔
لیکن ہوئر نے کہا کہ ان کی تحقیقات سے ''اس بات کے شواہد سامنے آئے ہیں کہ صدر بائیڈن نے جان بوجھ کر نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد خفیہ مواد رکھا اور ظاہر کیا جب وہ عام شہری تھے''۔
انہوں نے مزید کہا کہ "بائیڈن کے ساتھ ہماری براہ راست بات چیت اور ان کے بارے میں ہمارے مشاہدات کی بنیاد پر ''جیوری کو اس بات پر قائل کرنا مشکل ہو گا کہ انہیں (بائیڈن کو) سزا سنائی جائے۔" بائیڈن کی عمرامریکی رائے دہندگان اور ڈیموکریٹک پارٹی کے عہدیدارو ں کے لیے سنگین تشویش کا موجب ہے۔
ایسوسی ایٹیڈ پریس اور این او سی آر سینٹر فار پبلک افیئر ریسرچ کی طرف سے گزشتہ سال جاری کردہ ایک سروے میں 77 فیصد جواب دہندگان، جن میں 69 فیصد ڈیموکریٹس شامل تھے، نے کہا کہ بائیڈن سن 2028 تک حکومت کرنے کے لیے بہت بوڑھے ہوچکے ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔