ماسکو حملہ: داعش نے حملہ آوروں کی تصویر جاری کر دی
روس کی طرف سے اس حملے کے فوری بعد دعویٰ کیا گیا کہ اس خونریزی کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ ہے، تاہم اس بارے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔
دہشت گرد تنظیم داعش نے چار افراد کی تصویر جاری کی ہے جس میں چار مسلح افراد کو دکھایا گیا ہے۔ اس تصویر میں چاروں افراد کی شکلوں کو ناقابل شناخت بنا کر جاری کیا گیا ہے۔روسی دارالحکومت ماسکو کے قریب ایک کنسرٹ ہال میں جمعہ کی شب فائرنگ کے واقعے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 133 تک پہنچ چکی ہے۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اسلامک اسٹیٹ یا داعش کے پراپیگنڈا چینل عماق نے کل ہفتے کے روز چار افراد کی ایک تصویر شائع کی ہے جس میں ان افراد کے چہرے ناقابل شناخت بنا دیے گئے ہیں۔ رائفلوں، پستولوں اور بموں سے مسلح ان افراد نے داعش کے بیان کے مطابق، ایک میوزک ہال میں 'ہزاروں مسیحیوں کو نشانہ بنا کر‘ روس کو ایک 'بڑا دھچکہ‘ پہنچایا ہے۔
خیال رہے روسی دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں کروکس سٹی ہال میں ایک کنسرٹ کے موقع پر نامعلوم مسلح افراد نے گزشتہ روز فائرنگ کر دی تھی۔ روسی صدر ولادیمیر نے عزم ظاہر کیا ہے کہ اس 'بہیمانہ دہشت گردانہ‘ حملے کے پس پردہ لوگوں کو سزا دی جائے گی۔
کل ہفتے کو اس حوالے سے روسی صدر نے کہا کہ اس حملے کے براہ راست ذمہ دار چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو یوکرین فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ روسی حکام کے مطابق اب تک 11 افراد کو اس سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے کم از کم چار افراد اس حملے میں براہ راست ملوث ہیں۔
روس کی طرف سے اس حملے کے فوری بعد دعویٰ کیا گیا کہ اس خونریزی کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ ہے، تاہم اس بارے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔ دوسری طرف یوکرین کی طرف سے اس روسی الزام کی تردید کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔