جرمن فوج ’عمر رسیدہ‘ ہونے کے ساتھ ہی سکڑ رہی ہے، رپورٹ
سن 2023 کے اواخر میں جرمن فوج کے پاس کم سے کم 1,537 اہلکاروں کی کمی تھی اور متعدد جرمن فوجی یونٹوں میں ’’اہلکاروں کی بڑی آسامیاں‘‘ خالی پڑی ہیں۔
وفاقی جرمن پارلیمان کی مسلح افواج کی کمشنر نے ایک تازہ رپوٹ میں کہا ہے کہ جرمن فوج کی جدید کاری کے لیے دو سال قبل بنائے گئے ایک خصوصی فنڈ کے باوجود وفاقی جرمن فوج کو ساز و سامان اور اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔مسلح افواج کی پارلیمانی کمشنر ایفا ہیوگل نے کہا کہ جرمن فوج میں ’’ہر اعتبار سے کوئی نا کوئی کمی پائی جاتی ہے۔‘‘
ہیوگل نے مذکورہ سالانہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’قابل ذکر کوششوں کے باوجود، فوج کو جدید بنانے کے لیے قائم کیے گئے فنڈ کے دوسرے سال میں بھی اہلکاروں، ساز و سامان اور بنیادی ڈھانچے میں خاطر خواہ بہتری کی توقع ابھی بہت دور کی بات ہے۔‘‘ دو برس قبل چانسلر اولاف شولس نے یوکرین پر روس کے حملے کے تناظر میں ’زائیٹن وینڈے‘ یعنی ’’نئے باب کے آغاز‘‘ کے لیے ایک منصوبے کا اعلان کیا تھا اور جرمن فوج کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 100 بلین یورو کے خصوصی فنڈ کا اعلان کیا تھا۔
یوکرین پر روسی حملے کے بعد کے دنوں میں چانسلر اولاف شولس نے کہا تھا کہ، ’’ماسکو کے اقدامات ہمارے براعظم کی تاریخ میں ایک اہم موڑ ہے۔‘‘ اسی تناظر میں انہوں نے جدید ہتھیاروں کی خریداری اور زیادہ پُراعتماد خارجہ پالیسی کے فروغ کے لیے سو ارب یورو کے خصوصی فنڈ کا اعلان کیا تھا۔
تاہم ایفا ہیوگل کا کہنا تھا کہ،’’ساز و سامان کے لحاظ سے جرمن فوج ابھی تک پوری طرح آپریشنل ہی نہیں ہے۔ گولہ بارود، اسپیئر پارٹس، ریڈیو ڈیوائسز کی کمی کے ساتھ ہی فوج کو ٹینکوں، بحری جہازوں اور طیاروں کی کمی کا بھی سامنا ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرمن قانون سازوں نے سن 2023 میں 47.7 بلین یورو کے دفاعی معاہدوں کی منظوری بھی دی ہے اور خصوصی فوجی فنڈ میں سے دو تہائی کے لیے خصوصی منصوبے بھی تیار کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’اس کام پر زیادہ زور دیتے ہوئے تیز رفتاری سے جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔‘‘
عمر رسیدہ فوجی
ہیوگل نے یہ بھی بتایا کہ جرمن فوج کو ’’عملے سے متعلق بھی بہت سے مسائل‘‘ کا سامنا ہے۔ انہوں نے سن 2031 ء تک فوجیوں کی تعداد 181 ہزار سے بڑھا کر 203 ہزار کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا،’’جرمن فوج بوڑھی ہو رہی ہے اور سکڑتی بھی جا رہی ہے۔‘‘ ہیوگل نے بتایا کہ سن 2023 کے اواخر میں جرمن فوج کے پاس کم سے کم 1,537 اہلکاروں کی کمی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ متعدد جرمن فوجی یونٹوں میں ’’اہلکاروں کی بڑی آسامیاں‘‘ خالی پڑی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔