ہندوستان-امریکہ میچ ختم ہوتے ہی ’ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم‘ کو کیوں کیا جا رہا منہدم؟ کئی بلڈوزر تعینات

ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم کو 106 دنوں میں تیار کیا گیا تھا، اس کی پچ تیار کرنے میں 8 ماہ کا وقت لگا تھا اور تقریباً 30 ملین ڈالر خرچ ہوا تھا، لیکن اب اس اسٹیڈیم کو منہدم کرنے کی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں ٹی-20 عالمی کپ 2024 کے لیے تیار کیا گیا ’ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم‘ میں امریکہ اور ہندوستان کے درمیان کھیلا گیا میچ آخری میچ رہا۔ اب اس اسٹیڈیم کو منہدم کیا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسے صرف ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہی تیار کیا گیا تھا، اور اس کا مقصد امریکہ میں کرکٹ کو فروغ دینا تھا۔ اس اسٹیڈیم کی پچ اخباروں کی خوب سرخیاں بنیں، کیونکہ یہاں اس طرح کے میچ دیکھنے کو نہیں ملے جیسا کہ عموماً ٹی-20 کرکٹ میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ٹیموں کے لیے 100 رنوں کا ہدف پار کرنا بھی مشکل دکھائی دے رہا تھا اور کئی کرکٹ ماہرین نے پچ کی تنقید کی۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ اس پچ پر زبردست مقابلے دیکھے گئے، جس میں ہندوستان اور پاکستان کا میچ بھی شامل ہے جسے ہندوستان نے 6 رنوں سے جیتا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ناساؤ کاؤنٹی بین الاقوامی اسٹیڈیم کو منہدم کرنے کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں اور کئی بلڈوزر اسٹیڈیم کے آس پاس تعینات کر دیے گئے ہیں۔ آئزن ہاور پارک میں واقع اس اسٹیڈیم نے ٹی-20 عالمی کپ 2024 کے گروپ مرحلہ میں 8 میچوں کی میزبانی کی۔ اس اسٹیڈیم میں ڈراپ اِن پچ کا استعمال کیا گیا جنھیں آف سائٹ یعنی دوسری جگہ تیار کیا گیا تھا۔ پھر میچ سے قبل انھیں میدان میں لایا گیا۔ 34000 ناظرین کی صلاحیت والے عارضی اسٹیڈین کو بھی بہت تیزی کے ساتھ تیار کیا گیا تھا۔ ڈراپ اِن ٹرف اسکوائر کو ایڈیلیڈ اوول ٹرف سالیوشنز اور ہیڈ کیوریٹر ڈیمین ہاف کے ذریعہ فلوریڈا میں تیار کیا گیا تھا، جسے ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم پر اکٹھا کرنے سے پہلے 20 گھنٹے کا سفر کر کے ٹکڑوں میں لے جایا گیا تھا۔


بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ایک افسر نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسٹیڈیم کو منہدم کیا جا رہا ہے، جس کے بعد پچ اور میدان مقامی استعمال کے لیے چھوڑ دیا جائے گا۔ افسر نے کہا کہ ’’ہاں، ہندوستان بمقابلہ امریکہ کھیل کے بعد افسران کے ذریعہ اسٹیڈیم کو منہدم کر دیا جائے گا۔ یہ عمل جمعرات سے شروع ہوگا۔ صرف پچ اور میدان مقامی لوگوں کے لیے چھوڑ دیا جائے گا۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ یہ اسٹیڈیم کئی معنوں میں تاریخی ثابت ہوا ہے۔ ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم کو محض 106 دنوں میں تیار کیا گیا تھا۔ یہاں ناظرین کے لیے 34000 سیٹیں تھیں۔ اس کے گرانڈ اسٹینڈ پہلے گولف ٹورنامنٹ اور فارمولہ وَن کے لاس ویگاس گرینڈ پرکس جیسے انعقاد کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔ علاوہ ازیں اس اسٹیڈیم کی پچ تقریباً 30 ملین ڈالر کی لاگت سے تیار ہوئی تھی اور اس کو بنانے میں آٹھ ماہ کا وقت لگا تھا۔ پچ تیار کرنے کے لیے آسٹریلیا واقع ایڈیلیڈ اوول اسٹیڈیم کی خاص مٹی کا استعمال کیا گیا تھا۔


بہرحال، اس بین الاقوامی اسٹیڈیم میں مجموعی طور پر 8 میچ کھیلے گئے۔ ان 8 میچوں میں 3 بار پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیم جیتی اور 5 پار ہدف کا پیچھا کرنے والی ٹیم کو جیت حاصل ہوئی۔ اس میدان میں امریکہ کے خلاف ہندوستان نے 111 رن بنا کر سب سے بڑے ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے جیت کا ریکارڈ بنایا۔ اس میدان میں 137 سب سے بڑا اسکور رہا جو کناڈا نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے آئرلینڈ کے خلاف بنایا تھا اور اس میچ میں کناڈا کو 12 رنوں سے جیت حاصل ہوئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔