ڈھائی سال قبل ہندوستان کو 10 وکٹ سے شکست دینے والی ٹیم کو پی سی بی نے برباد کر دیا: عمران خان

بنگلہ دیش سے گھریلو میدان میں ملی 10 وکٹوں سے شکست کو شرمناک قرار دیتے ہوئے عمران خان نے پی سی بی چیئرمین پر بدعنوانی کا الزام بھی لگایا

<div class="paragraphs"><p>عمران خان (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

عمران خان (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پاکستان کے سابق وزیراعظم اورعالمی کپ 1992 فاتح ٹیم کے کپتان عمران خان نے راولپنڈی ٹسٹ میں بنگلہ دیش سے پاکستانی ٹیم کو ملی شکست کو شرمناک قرار دیا ہے اور اس کے لیے پی سی بی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں کھیل کو برباد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پی سی بی کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ راولپنڈ کی سنٹرل جیل میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے حالیہ دنوں میں پاکستانی مرد کرکٹ ٹیم کے کھیل پر اپنی رائے رکھی اور خراب مظاہرہ کی وجہ سے موجودہ ایڈمنسٹریٹرس پر زبردست حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ ایسا کھیل ہے جسے ملک میں سبھی گہری دلچسپی کے ساتھ دیکھتے ہیں لیکن پاور فُل لوگوں نے اسے بھی برباد کر دیا اور اس پر قابو رکھنے کے لیے اپنے لوگوں کو بٹھا دیا ہے۔

حالیہ مظاہروں پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پہلی بار پاکستانی ٹیم عالمی کپ کے اوّل 4 میں جگہ نہیں بنا سکی پھر ٹی-20 عالمی کپ کے اوّل-8 ٹیموں میں بھی نہیں پہنچ سکی۔ اور اب حال میں بنگلہ دیش کے خلاف اتنی بڑی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ڈھائی سال پہلے اسی ٹیم نے ہندوستان کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی اور یہی ٹیم اپنے گھر میں 10 وکٹ سے شکست کھا رہی ہے۔ اس دوران ایسا کیا ہو گیا ہے کہ یہ ٹیم بنگلہ دیش جیسی ٹیم سے ہار رہی ہے۔ ٹیم کے خراب مظاہرہ کے لیے صرف ایک ہی ادارہ ذمہ دار ہے اور وہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہے۔ اس دوران عمران خان نے پی سی بی چیئرمین محسن نقوی پر بدعنوانی کا الزام بھی لگایا۔


غور طلب رہے کہ محسن نقوی اس سال فروری مہینے میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین بنے ہیں۔ پاکستان کی شرمناک شکست کے بعد کئی سابق کرکٹ کھلاڑیوں نے بھی نقوی کی شدید تنقید کی ہے۔ سابق سلامی بلے باز احمد شہزاد بھی ان کرکٹروں میں شامل ہیں جنہوں پی سی بی چیئرمین کو پاکستان کے خراب مظاہرہ کے لیے ذمہ دار مانا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔