آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو اب مودی-شاہ کے برابر کی سیکوریٹی

آئی بی کے الرٹ کے بعد اب موہن بھاگوت ایڈوانس سیکوریٹی لائزن (اے ایس ایل) کے تحت سی آئی ایس ایف کے جوانوں کی نگرانی میں رہیں گے.

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی فائل تصویر 
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی فائل تصویر
user

قومی آواز بیورو

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی سیکوریٹی میں اضافہ کرکے اسے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی سطح کا کر دیا گیا ہے۔ پہلے بھاگوت کو زیڈ پلس سیکوریٹی مل رہی تھی لیکن آئی بی کے الرٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اسے ایڈوانس سیکوریٹی لائزن (اے ایس ایل) کر دیا گیا ہے۔ اس طرح اب وہ سی آئی ایس ایف جوانوں کی نگرانی میں رہیں گے۔ نئی سیکوریٹی ملنے کے بعد موہن بھاگوت جہاں بھی جائیں گے وہاں پہلے سے ہی سی آئی ایس ایف کی ٹیم موجود رہے گی۔

غور طلب رہے کہ سیکوریٹی کیٹیگری اور خفیہ بیورو کی طرف سے تحفظ سے متعلق خطروں کو دیکھتے ہوئے ملک کے وی وی آئی پی اور دیگر علاقوں کے لوگوں کو یہ سیکوریٹی دی جاتی ہے۔ ہندوستان میں 4 طرح کی سیکوریٹی کیٹیگری ہے جس کے تحت ایکس، وائی، زیڈ اور زیڈ پلس سیکوریٹی آتی ہے۔ اس طرح کی سیکوریٹی پر ہر سال کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ وی وی آئی پی، وی آئی پی، سیاسی رہنما، ہائی پروفائل شخصیتوں اور نامور کھلاریوں کو یہ تحفظ پولیس اور مقامی حکومت کے علاوہ نیشنل سیکوریٹی گارڈس (این ایس جی)، انڈو-تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی جانب سے دی جاتی ہے۔ این ایس جی کا استعمال وی وی آئی پی اور وی آئی پی لوگوں کے تحفظ کے لیے سب سے زیادہ کیا جاتا ہے۔


'ایکس' سطح کی سیکوریٹی

'ایکس' سطح کی سیکوریٹی میں صرف دو حفاظتی اہلکار (کمانڈو شامل نہیں) ہوتے ہیں۔ یہ تحفظ دیے جانے کا بیسک پروٹیکشن ہے، اس میں ایک پی ایس او بھی ہوتا ہے۔

'وائی' سطح کی سیکوریٹی

'وائی' سطح کی سیکوریٹی میں ملک کے وہ وی آئی پی لوگ آتے ہیں جن کو اس کے تحت 11 حفاظتی اہلکار ملے ہوتے ہیں، ان میں ایک یا دو کمانڈو اور دو پی ایس او بھی شامل ہوتے ہیں۔

'زیڈ' سطح کی سیکوریٹی

'زیڈ' سطح کی سیکوریٹی میں 22 حفاظتی اہلکار شامل ہوتے ہیں جس میں نیشنل سیکوریٹی گارڈ (این ایس جی) کے 4 یا 5 کمانڈر بھی ہوتے ہیں۔ اضافی تحفظ دہلی پولیس یا سی آر پی ایف کی طرف سے مہیا ہوتی۔ تحفظ میں ایک ایسکارٹ بھی شامل ہوتی ہے۔

'زیڈ پلس' سیکوریٹی

زیڈ پلس سطح کی سیکوریٹی میں ایک دو نہیں بلکہ 36 حفاظتی اہلکار لگے رہتے ہیں جس میں این ایس جی کے بھی 10 کمانڈوز شامل ہوتے ہیں۔ اس تحفظاتی نظام کو دوسری ایس پی جی کیٹیگری بھی کہا جاتا ہے۔ یہ کمانڈوز جدید ترین اسلحوں سے مزین ہوتے ہیں، ان کے پاس لیٹیسٹ گیجیٹس اور مشین ہوتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔