'بہتر بننا ہے تو آئی پی ایل کھیلنا چھوڑ دیں'، انگلینڈ کے کھلاڑیوں کو دیا گیا مشورہ

سری لنکا اور آسٹریلیا کے سابق کوچ مکی آرتھر نے ایشز میں شکست کے بعد انگلینڈ کے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل پر کاؤنٹی کرکٹ کو ترجیح دینے کا مشورہ دیا ہے۔

مکی آرتھر، تصویر آئی اے این ایس
مکی آرتھر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ایشز سیریز میں 0-4 سے شکست کے بعد سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) انگلینڈ کے کئی سابق کھلاڑیوں کے نشانے پر ہے۔ اب اس فہرست میں سابق سری لنکن کوچ مکی آرتھر کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔ ایشز میں شکست کے بعد انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن سمیت انگلینڈ کے کئی سابق کھلاڑیوں نے ایشز اور ٹیسٹ کرکٹ میں خراب کارکردگی کا ذمہ دار آئی پی ایل کو ٹھہرایا تھا۔

اب حال ہی میں کاؤنٹی ٹیم ڈربی شائر سے وابستہ مکی آرتھر نے بھی اس لیگ پر الزام عائد کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں ختم ہونے والی میگا نیلامی میں صرف 11 انگلش کھلاڑیوں کو خریدار مل سکے۔


سابق سری لنکن کوچ کے مطابق انگلینڈ کے کرکٹرز کو ٹیسٹ کرکٹ میں اچھا کھیل دکھانے کے لیے آئی پی ایل میں شرکت بند کر دینی چاہیے۔ مکی آرتھر نے انگلینڈ کی ڈومیسٹک کاؤنٹی کرکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ’’انگلینڈ نے ایشز میں خاطر خواہ رنز نہیں بنائے، اگر آپ کو کسی پر الزام لگانا ہے تو اس کی صرف ایک وجہ ہے اور آپ کاؤنٹی کرکٹ کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتے۔‘‘

انھوں نے کہا کہ ’’ایک طویل عرصے سے کاؤنٹی کرکٹ نے آپ کو بہترین کرکٹرز دیے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ اس سسٹم میں کوئی مسئلہ ہے اور اگر آپ کاؤنٹی سیزن کے اوائل میں بہترین کھلاڑی چاہتے ہیں تو انہیں آئی پی ایل میں کھیلنے سے روکنا ہوگا۔‘‘ مکی آرتھر نے کہا کہ ’’آپ کے کھلاڑی سیزن کے پہلے ٹیسٹ کی بہتر تیاری کے لیے کاؤنٹی کے ابتدائی سیزن کے بجائے باہر کھیلتے ہیں، جبکہ انہیں بہتر تیاری کے لئے کاؤنٹی میں ہی کھیلنا چاہئے۔‘‘


واضح رہے کہ انگلینڈ کی ایشز سیریز میں شکست کے بعد کوچ کرس سلور ووڈ کو برطرف کر دیا گیا تھا، کرس کے ساتھ کپتان جو روٹ پر بھی تلوار لٹک رہی تھی تاہم ان کی کپتانی محفوظ رہی۔ 2021 انگلینڈ کے لیے برا سال رہا ہے۔ ایشز میں 0-4 کی شکست کے علاوہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں ہار گئے اور ہندوستان کے خلاف ہوم سیریز میں دو ٹیسٹ میچ بھی ہارے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔