کرکٹر رشبھ پنت کی کار حادثہ کے بعد کپل دیو نے نوجوان کرکٹروں کو سنائی نصیحت آمیز آپ بیتی

کپل دیو نے کہا کہ ’’ہاں، آپ کے پاس اچھی کار ہے، جس کی رفتار بہت تیز ہے، لیکن آپ کو محتاط رہنا ہوگا، آپ آسانی سے ڈرائیور کا خرچ اٹھا سکتے ہیں، آپ کو اسے خود چلانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘

رشبھ پنت، تصویر آئی اے این ایس
رشبھ پنت، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت کی زبردست کار حادثہ پر رد عمل دیتے ہوئے عظیم کرکٹر کپل دیو نے نوجوانوں کو ایک اہم صلاح دی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’آپ آسانی سے ڈرائیور کا خرچ اٹھا سکتے ہیں، اس لیے کار خود چلانے سے پرہیز کیجیے۔‘‘

واضح رہے کہ پنت جمعہ کی صبح اس وقت ایک کار حادثہ کا شکار ہو گئے تھے جب نئی دہلی سے اپنے آبائی وطن رڑکی جا رہے تھے اور اپنی مرسیڈیز خود چلا رہے تھے۔ اس حادثہ میں 25 سالہ پنت کی پیشانی پر شدید چوٹیں آئیں اور گھٹنے کا لگامنٹ پھٹ گیا۔ ساتھ ہی ان کی داہنی کلائی، ٹخنے، پیر کے انگوٹھے میں بھی چوٹیں آئی ہیں۔ جب ان کی کار دہرادون شاہراہ پر ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی تھی تو اس میں آگ بھی لگ گئی تھی۔


اس حادثہ کو لے کر 1983 عالمی کپ فاتح کپتان کپل دیو نے ’اے بی پی نیوز‘ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ نوجوان کرکٹروں کے لیے سبق ہے۔ جب میں ایک ابھرتا ہوا کرکٹر تھا تو مجھے ایک موٹر سائیکل حادثہ کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دن کے بعد سے میرے بھائی نے مجھے موٹر سائیکل کو چھونے بھی نہیں دیا۔ میں بس اوپر والے کا شکرگزار ہوں کہ رشبھ پنت محفوظ ہے۔‘‘

کپل دیو نے کہا کہ ’’ہاں آپ کے پاس اچھی کار ہے، جس کی رفتار بہت تیز ہے۔ لیکن آپ کو محتاط رہنا ہوگا۔ آپ آسانی سے ڈرائیور کا خرچ اٹھا سکتے ہیں، آپ کو اسے خود چلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ کسی کو ایسی چیزوں کے لیے شوق اور جنون بھی ہوتا ہے۔ اس عمر میں ایسا ہونا فطری ہے، لیکن آپ کی بھی ذمہ داریاں ہیں۔ صرف آپ ہی اپنا خیال رکھ سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے لیے چیزیں طے کرنی ہوں گی۔‘‘


بہرحال، اس درمیان بی سی سی آئی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ رشبھ پنت کو ہر ممکن علاج اور دیکھ بھال فراہم کیا جائے گا اور اس دردناک دور سے باہر نکلنے میں مدد بھی دی جائے گی۔ پنت کو شروع میں سکشم اسپتال ملٹی اسپیشلٹی اور ٹراما سنٹر لے جایا گیا تھا، لیکن اس وقت دہرادون کے میکس اسپتال میں ان کا علاج چل رہا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق انفیکشن کے زیادہ جوکھم کی وجہ سے انھیں آئی سی یو سے ایک پرائیویٹ کمرے میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔