آئی پی ایل کے ٹائٹل اسپانسر 'ڈریم-11' پر تنازعہ شروع!
'ڈریم-11' کے ترجمان نے اپنی جانب سے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پوری طرح سے ہندوستانی کمپنی ہے اور اس میں بیشتر ہندوستانی سرمایہ کاروں کا پیسہ لگا ہوا ہے۔
اس سال انڈین پریمیر لیگ یعنی آئی پی ایل کا ٹائٹل اسپانسر 'ڈریم-11' ہے، لیکن اب وہ تنازعہ کا شکار ہوتا ہوا بھی نظر آ رہا ہے۔ دراصل 'ڈریم-11' پر کئی لوگ اس بات کو لے کر حملہ آور ہیں کہ اس میں چینی سرمایہ کاروں کا پیسہ لگا ہوا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو ہند-چین سرحدی تنازعہ کے پیش نظر چینی کمپنی 'ویوو' کو آئی پی ایل سے دور ہونا پڑا، اور دوسری طرف جس ڈریم-11 کو ٹائٹل اسپانسرشپ ملی ہے اس میں بھی چینی سرمایہ کاروں کا پیسہ لگا ہوا ہے۔
اس نئے تنازعہ کے بعد 'ڈریم-11' مینجمنٹ نے اپنی جانب سے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پوری طرح سے ہندوستانی کمپنی ہے اور اس میں بیشتر ہندوستانی سرمایہ کاروں کا پیسہ لگا ہوا ہے۔ فینٹاسی لیگ اسپورٹس پلیٹ فارم کے ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ "ڈریم-11 پوری طرح سے گھر میں پرورش پایا ہندوستانی برانڈ ہے۔ ہمیں اس بات کو بتانے میں فخر ہوتا ہے کہ ڈریم-11 کا پورا پروڈکٹ اور تکنیک ہندوستان میں تیار ہوئی ہے اور یہ پوری طرح سے ہندوستانی کھیل شیدائیوں کے لیے دستیاب ہے۔"
ترجمان نے ڈریم-11 میں چینی سرمایہ کاروں کا پیسہ لگے ہونے کی باتوں پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس برانڈ میں بیشتر سرمایہ کار ہندوستانی ہیں اور چینی نژاد جو سرمایہ کار ہیں ان کا کمپنی میں بہت کم حصہ ہے۔ ترجمان نے واضح لفظوں میں کہا کہ "ڈریم-11 پوری طرح سے ہندوستانیوں کے ہاتھوں میں ہے، جس میں اس کے بانی، سبھی 400 سے زیادہ ہندوستانی اہلکار اور ہمارے ہندوستانی سرمایہ کار مثلاً کلاری کیپٹل، ملٹی پلس ایکوئٹی شامل ہیں۔ پانچ سرمایہ کاروں میں سے ایک سرمایہ کار چینی نژاد ہے اور ان کا بہت کم حصہ اس میں شامل ہے۔"
قابل ذکر ہے کہ اس سال کے شروع میں ہند-چین سرحدی تنازعہ بڑھنے کے بعد حکومت نے 59 چینی موبائل ایپ پر پابندی عائد کر دی تھی۔ گلوان وادی میں 20 ہندوستانی فوجیوں کی جان جانے کے بعد چین کے سامان کا بائیکاٹ کرنے کی آواز بھی بلند ہو گئی تھی۔ اس نے بی سی سی آئی میں کافی اتھل پتھل مچا دی اور آئی پی ایل کا ٹائٹل اسپانسر ویوو اس سال کے لیے آئی پی ایل کا اسپانسر بننے سے پیچھے ہٹ گیا۔ بعد ازاں ڈریم-11 نے 222 کروڑ میں لیگ کے ٹائٹل اسپانسر کا قرار اپنے نام کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Aug 2020, 6:39 PM