جیٹلی کے مجسمہ کی مخالفت میں بیدی کا استعفیٰ، کہا ’اسٹیڈیم میں سیاسی لیڈر کا مجسمہ زیب نہیں دیتا‘
بیدی نے لکھا کہ میں آنے والی نسل کے لئے لڑنے کے لئے آگے نہیں آیا ہوں لیکن مجھے یہ بھی سکھایا گیا ہے کہ اگر میں کسی نقطہ نظر پر قوی یقین رکھتا ہوں تو مجھے اس پر قائم رہنا چاہیے۔
نئی دہلی: فیروز شاہ کوٹلہ میدان پر دہلی اور ضلع کرکٹ ایسوسی ایشن کے آنجہانی صدر ارون جیٹلی کا مجسمہ نصب کیے جانے کے فیصلہ سے عظیم اسپینر بشن سنگھ بیدی سخت نالاں ہیں۔ انہوں نے کرکٹ ایسوسی ایشن سے اپیل کی ہے کہ ’اگر جیٹلی کا مجسمہ میدان میں نصب کیا جاتا ہے تو میرا نام شائقین اسٹینڈ سے ہٹا دیا جائے۔‘ اسی کے ساتھ بیدی احتجاجاً ڈی ڈی سی اے سے مستعفی بھی ہو گئے۔
بشن سنگھ بیدی نے روہن جیٹلی کو خط لکھ کر یہ مانگ کی ہے۔ یہ خط اس وقت لکھا گیا ہے جب ڈی ڈی سی اے کے سابق صدر آنجہانی ارون جیٹلی کا مجسمہ اسٹیڈیم میں لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 2017 میں ہی فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم کا ایک اسٹینڈ لیفٹ آرم اسپنر بیدی کے نام سے منسوب کیا گیا تھا۔ اس خط کے بعد سے ایک مرتبہ پھر ڈی ڈی سی اے کا اندرونی تنازعہ سامنے آگیا ہے۔
بیدی نے خط میں لکھا ، “میں بھاری دل سے یہ خط لکھ رہا ہوں۔ اگرچہ میں جانتا ہوں کہ کسی مرنے والے شخص کے بارے میں کچھ کہنا اچھا نہیں ہوتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ جانتے ہوں گے کہ میرے آنجہانی ارون جیٹلی کے ساتھ نجی تعلقات کیسے تھے اور ہمارے درمیان اختلافات رہتے تھے ۔ ہماری جان پہچان کرکٹر کے طور پر نہیں ہوئی تھی لیکن وہ ڈی ڈی سی اے کے چیئرمین تھے۔ مجھے یاد ہے جب ان کی رہائش گاہ پر میٹنگ کے دوران وہ نازیبا الفاظ کا استعمال کر رہے ایک شخص کو وہاں سے باہر نکالنے میں قاصر نظر آرہے تھے تب میں بیچ میں ہی اس میٹنگ سے چلا گیا تھا۔
انہوں نے لکھا، "میں آنے والی نسل کے لئے لڑنے کے لئے آگے نہیں آیا ہوں لیکن مجھے یہ بھی سکھایا گیا ہے کہ اگر میں کسی نقطہ نظر پر قوی یقین رکھتا ہوں تو مجھے اس پر قائم رہنا چاہیے۔ ڈی ڈی سی اے میں جاری نیپوٹیزم ایک دن بالکل غلط ثابت ہوگی۔ آپ ان تمام فیصلوں کے لئے بھی قصوروار ہوتے ہیں اور ان سے بھاگ نہیں سکتے۔ میں اب آپ کی قیادت میں دیکھ رہا ہوں کہ چاپلوسی ثقافت کا دور ڈی ڈی سی اے میں جاری ہے۔
سابق ہندوستانی کپتان بیدی نے لکھا، "جب فیروزشاہ کوٹلہ کا نام آنجہانی ارون جیلی کے نام پر رکھا گیا تب مجھے امید تھی کہ یہ ایک اچھے کام کے لئے کیا جا رہا ہے۔ لیکن میں کتنا غلط تھا۔.اب چونکہ ارون جیٹلی کا مجسمہ نصب ہونے جا رہا ہے، میں اس سے بالکل اتفاق نہیں کرتا ہوں۔ ڈی ڈی سی اے نے میرے صبر کا بہت امتحان لیا ہے اور مجھے اس سخت کارروائی کے لئے مجبور کیا ہے۔ میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ اسٹینڈ سے میرے نام کو ہٹا دیا جائے۔ اس کے علاوہ میں ڈی ڈی سی اے کی بنیادی رکنیت سے بھی استعفیٰ دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا، "ارون جیٹلی شاید کرکٹ کے اچھے شائقین ہوسکتے ہیں لیکن کرکٹ انتظامیہ کے طور پر ان کا رول مشکوک تھا۔ آپ انٹرنیٹ پر سرچ کریں گے تو آپ کو پتہ چلے گا کہ ڈی ڈی سی اے کے صدر کے طور پر ارون جیٹلی کی مدت کار بدعنوانی کے لئے معروف تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔