رواں عالمی کپ میں افغانستان نے حاصل کی چوتھی فتح، نیدرلینڈس کی 7 وکٹ سے شرمناک شکست

نیدرلینڈس نے افغانستان کے سامنے جیت کے لیے 180 رنوں کا ہدف رکھا تھا جسے حشمت اللہ کی ٹیم نے محض 3 وکٹ کے نقصان پر اور 111 گیندیں باقی رہتے ہوئے حاصل کر لیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ cricketworldcup.com</p></div>

تصویر بشکریہ cricketworldcup.com

user

تنویر

عالمی کپ 2023 میں افغانستان کی بہترین کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔ انگلینڈ، سری لنکا اور پاکستان کے بعد نیدرلینڈس کی ٹیم بھی افغانستان کے ہاتھوں شکست کھا گئی ہے۔ آج افغانستان بمقابلہ نیدرلینڈس میچ میں اگر شروعاتی 10 اوورس کو چھوڑ دیا جائے تو باقی میچ میں افغانستانی کھلاڑی ہی چھائے رہے۔ نیدرلینڈس نے افغانستان کے سامنے جیت کے لیے 180 رنوں کا ہدف رکھا تھا جسے حشمت اللہ کی ٹیم نے محض 3 وکٹ کے نقصان پر اور 111 گیندیں باقی رہتے ہوئے حاصل کر لیا۔

آج ٹاس نیدرلینڈس کی ٹیم کے کپتان اسکاٹ ایڈوارڈس نے جیتا اور پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ پہلا وکٹ (ویسلی بریسی 1 رن) ضرور 3 رن کے اسکور پر گر گیا تھا، لیکن دوسرے وکٹ کے لیے 64 گیندوں پر 70 رن کی شراکت داری میکس اوڈاؤڈ اور کولن ایکرمین نے کی۔ اوڈاؤڈ 40 گیندوں پر 42 رن بنا کر آؤٹ ہوئے اور پھر جلد ہی ایکرمین بھی 35 گیندوں پر 29 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ پھر تو ایک سرے سے وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا اور دوسرے سرے پر سبرانڈ اینگلبریٹ دیکھتے رہے۔ کسی طرح سبرانڈ نے 86 گیندوں پر 58 رنوں کی اننگ کھیلی اور ٹیم کو 150 کے اسکور سے آگے نکالا۔ 35ویں اوور کی چوتھی گیند پر وہ آٹھویں وکٹ کی شکل میں رَن آؤٹ ہوئے جب ٹیم کا مجموعی اکسور 152 رن تھا۔ پھر تو کھیل بہت زیادہ دیر نہیں چلا اور 46.3 اوورس میں پوری ٹیم 179 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ نیدرلینڈس کی بلے بازی میں سب سے خراب بات یہ رہی کہ 4 کھلاڑی رَن آؤٹ ہوئے۔ توجہ طلب بات یہ بھی ہے کہ اوپر کے 5 کھلاڑیوں میں سے ہی چار کھلاڑی ایسے تھے جو رَن آؤٹ ہوئے۔ یعنی افغانستان کی گیندبازی نے بلے بازوں کو اتنا پریشان نہیں کیا جتنا کہ وہ وکٹ کے درمیان اپنی دوڑ سے پریشان ہوئے۔


افغانستان کی جانب سے تجربہ کار اسپن گیندباز محمد نبی سب سے کامیاب رہے جنھوں نے 9.3 اوورس میں محض 28 رن دے کر 3 وکٹ لیے۔ نوجوان اسپنر نور احمد کی بھی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے 9 اوورس میں 31 رن دے کر 2 وکٹ حاصل کیے۔ 1 وکٹ مجیب الرحمن کو ملا جنھوں نے 10 اوورس میں 41 رن دیے۔ جادوئی اسپنر راشد خان کو حالانکہ کوئی وکٹ حاصل نہیں ہوا، لیکن انھوں نے 10 اوورس میں محض 31 رن دیے۔ فضل حق فاروقی واحد گیندباز رہے جو مہنگے ثابت ہوئے۔ انھوں نے 5 اوورس میں 36 رن خرچ کیے اور کوئی وکٹ نہیں لیا۔

افغانستان کی جب بلے بازی شروع ہوئی تو سلامی بلے بازوں (رحمن اللہ گرباز 10 رن، ابراہیم زادران 20 رن) نے بھلے ہی بڑی اننگ نہیں کھیلی، لیکن ان کے بعد آنے والے بلے بازوں نے بغیر جوکھم اٹھائے ٹیم کو جیت کی راہ پر ہموار کر دیا۔ رحمت شاہ نے جہاں 54 گیندوں پر 52 رن بنائے، وہیں کپتان حشمت اللہ شاہدی نے بھی 64 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 56 رنوں کی بہترین اننگ کھیلی۔ عظمت اللہ عمرزئی بھی 28 گیندوں پر 31 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔


نیدرلینڈس کی گیندبازی جو مضبوط دکھائی دے رہی تھی۔ آج افغانی بلے بازوں کے سامنے کچھ خاص نظر نہیں آئی۔ آرین دَت اور پال وین میکرین جو اہم مواقع پر ٹیم کے لیے وکٹ لیتے تھے، آج ان کے وکٹ کا خانہ خالی رہا۔ کولن ایکرمین کو بھی کوئی وکٹ نہیں ملا۔ لوگان وان بیک، رولف وَنڈر مَرو اور ثاقب ذوالفقار کے حصے میں 1-1 وکٹ آئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔