برطانیہ: معاشی بحران کا اثر ظاہر، سب سے بڑے براڈ بینڈ اور موبائل پرووائیڈر ’بی ٹی گروپ‘ سے نکالے جائیں گے 55 ہزار لوگ
بی ٹی گروپ کا کہنا ہے کہ وہ دہائی کے آخر تک یعنی 2030 تک کانٹریکٹرس سمیت اپنے مجموعی ملازمین کی تعداد میں 55 ہزار تک کی کمی کرے گا۔
برطانیہ کی مشہور اور سب سے بڑا برانڈ بینڈ و موبائل پرووائیڈر بی ٹی گروپ نے جمعرات کو ایک ایسا بیان دیا ہے جو معاشی بحران کا سامنا کر رہے اس ملک کے لیے تشویشناک ہے۔ بی ٹی گروپ کا کہنا ہے کہ وہ دہائی کے آخر تک یعنی 2030 تک کانٹریکٹرس سمیت اپنے مجموعی ملازمین کی تعداد میں 55 ہزار تک کی کمی کرے گا۔ کمپنی کے مالک فلپ جانسن کے مطابق نیشنل فائبر نیٹورک کو بنانے کے لیے ٹرانسفارمیشن پر کام کیا جا رہا ہے اور اسی کے تحت چھنٹنی کا عمل بھی انجام پائے گا۔
فلپ جانسن کا کہنا ہے کہ فائبر رول-آؤٹ کو پورا کرنے کے بعد اس کے کام کرنے کے طریقے کو ڈیجیٹائز کرنے اور اس کے اسٹرکچر کو آسان بنانے کے بعد بی ٹی دہائی کے آخر تک کم وَرک فورس اور کم خرچ پر بھروسہ کرے گا۔ انھوں نے جمعرات کو کہا کہ نیا بی ٹی گروپ ایک برائٹ فیوچر کے ساتھ ہی ایک چھوٹا بزنس ہوگا۔ فلپ کے مطابق گروپ ملازمین کی مجموعی تعداد 2030 کے مالی سال تک 1 لاکھ 30 ہزار سے گھٹ کر 75 ہزار اور 90 ہزار کے درمیان ہو جائے گی۔ اس وقت تک بی ٹی گروپ کے فل فائبر نیٹورک کی تعمیر کا کام بھی پورا ہو جائے گا۔
اس درمیان فنانشیل ریزلٹ کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے فلپ جانسن نے بتایا کہ بی ٹی گروپ نے معیشت میں عدم استحکام کے بعد بھی اچھی کارکردگی انجام دی ہے۔ نیٹورک میں اضافہ کے بعد 7.9 بلین پاؤنڈ (10 بلین ڈالر) کے ساتھ کور ریوینیو میں 5 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، لیکن کیش کیپٹل ایکسپنڈیچر میں اضافہ کے سبب فری کیش فلو 5 فیصد گر کر 1.3 بلین پاؤنڈ ہو گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔