پیاز کی برآمد پر پابندی میں توسیع، لوک سبھا انتخابات سے قبل حکومت کا فیصلہ
حکومت ہند نے پیاز کی برآمد پر 31 مارچ تک عائد کی گئی پابندی میں توسیع کر دی ہے۔ اس فیصلے کو آنے والے لوک سبھا انتخابات سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے تاکہ انتخابات کے دوران پیاز کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہو
نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات سے پہلے اہم فیصلہ لیتے ہوئے حکومت ہند نے ہفتے کے روز پیاز کی برآمد پر طویل عرصے تک پابندی لگا دی ہے۔ خیال رہے کہ پیاز کی برآمد پر عائد پابندی کی مدت 31 مارچ کو ختم ہو رہی تھی، اب اس میں غیر معینہ مدت کے لیے توسیع کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت کے اس فیصلے کو ملک میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے جوڑا جا رہا ہے۔ مرکزی حکومت نہیں چاہتی کہ عام انتخابات کے دوران پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ہو۔ حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے کچھ بیرونی منڈیوں میں پیاز کی قیمتیں آسمان کو چھو سکتی ہیں۔
ہندوستان پیاز کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ ملک میں پیاز کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر مرکزی حکومت نے دسمبر 2023 میں پیاز کی برآمد پر پابندی لگا دی تھی۔ پابندی کے بعد ہندوستان میں پیاز کی قیمت نصف سے بھی کم ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ سیزن کی نئی فصل بھی منڈی میں آنا شروع ہو گئی ہے۔
اس کے بعد تاجروں کو امید تھی کہ حکومت پیاز کی برآمد پر پابندی ہٹا کر انہیں خوشخبری دے گی لیکن حکومت نے ایسا نہیں کیا اور پابندی میں توسیع کر دی۔ مرکزی حکومت نے جمعہ کی رات اس سلسلے میں ایک حکم جاری کیا تھا۔ کہا گیا ہے کہ پیاز کی برآمد پر پابندی اگلے حکم تک جاری رہے گی۔
برآمد کنندگان نے اس فیصلے کو غیر ضروری قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سپلائی میں اضافے اور قیمتوں میں کمی کے باوجود پیاز کی برآمد روکی جا رہی ہے، یہ درست فیصلہ نہیں ہے۔ مہاراشٹر میں پیاز کی تھوک قیمت 1200 روپے فی کوئنٹل پر آ گئی ہے۔ دسمبر میں پیاز کی قیمت 4500 روپے فی کوئنٹل تک پہنچ گئی تھی۔ بنگلہ دیش، ملائیشیا، نیپال اور متحدہ امارات ہندوستان سے جانے والی پیاز پر کافی حد تک انحصار کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔