ماسکو حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 93 ہو گئی، 4 ’حملہ آوروں‘ سمیت 11 مشتبہ افراد گرفتار

ماسکو کے ایک تقریب گاہ پر حملے میں ہلاک شدگان کی تعداد 90 سے زیادہ ہو گئی ہے، جبکہ 145 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ روسی حکام نے 11 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار حملہ آور بھی شامل ہیں

<div class="paragraphs"><p>ماسکو حملے میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ایک لڑکی / Getty Images</p></div>

ماسکو حملے میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ایک لڑکی / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

ماسکو: روس کی راجدھانی ماسکو میں ایک تقریب کے مقام پر حملے میں 90 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ اس دوران پولیس نے 11 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حراست میں لیے گئے ملزمان میں وہ چار ملزمان بھی شامل ہیں جنہوں نے جائے وقوعہ پر لوگوں پر فائرنگ کی تھی۔ انہیں روس کے برائنسک علاقے میں کار کے تعاقب کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

روس کی فیڈرل سیکورٹی سروس کے سربراہ نے ہفتے کے روز ملک کے صدر ولادیمیر پوتن کو بتایا کہ ماسکو میں کنسرٹ کے مقام پر حملے کے بعد 11 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے یہ اطلاع دی۔

رپورٹ کے مطابق اس حملے میں 93 افراد ہلاک اور 145 زخمی ہوئے ہیں۔ حملہ آور تقریب کے مقام میں داخل ہوئے اور وہاں موجود لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ حملہ آوروں نے فائرنگ کے بعد تقریب کے شامیانے کو آگ لگا دی۔ داعش نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ روس میں گزشتہ چند سالوں میں یہ سب سے خوفناک حملہ ہے۔


وزیر اعظم نریندر مودی نے ماسکو کے اس حملے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ہندوستان غم کی اس گھڑی میں روسی حکومت اور اس کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا، ’’ہم ماسکو میں گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ہمارے خیالات اور دعائیں متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ ہندوستان دکھ کی اس گھڑی میں روسی فیڈریشن کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔‘‘

رپورٹ کے مطابق، یہ حملہ پکنک راک بینڈ کے میوزک کنسرٹ کے دوران ہوا۔ ماسکو حملے کے ایک عینی شاہد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ پکنک راک بینڈ کے کنسرٹ کے آغاز سے چند منٹ قبل اچانک فائرنگ شروع ہو گئی۔ اس کے بعد چیخ و پکار مچ گئی اور لوگ جان بچانے کے لیے بھاگنے لگے۔ انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے ایمرجنسی سروسز کے حوالے سے بتایا ہے کہ اپنی شناخت چھپانے کے لیے فوجی وردیوں میں ملبوس خودکار ہتھیاروں سے لیس دو سے پانچ افراد کنسرٹ ہال میں داخل ہوئے اور فائرنگ کرنے لگے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔