اپریل-جون 2024 میں معیشت کی رفتار کم ہوئی، جی ڈی پی شرح ترقی میں گراوٹ درج، 15 ماہ کی ذیلی سطح حاصل
این ایس او نے جمعہ کے روز جاری اعداد و شمار میں بتایا کہ اپریل-جون 2024 کی سہ ماہی کے دوران زرعی شعبہ کی شرح اضافہ دو فیصد رہی، گزشتہ مالی سال 24-2023 کی اپریل-جون سہ ماہی میں یہ 3.7 فیصد تھا۔
ہندوستان کی معاشی شرح ترقی رواں مالی سال 25-2024 کی پہلی اپریل-جون سہ ماہی میں گھٹ کر 15 ماہ کی ذیلی سطح 6.7 فیصد پر آ گئی ہے۔ جمعہ کو جاری سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خاص طور سے زرعی اور سروس سیکٹر کی خراب کارکردگی کے سبب معاشی شرح ترقی کی شرح میں کمی آئی ہے۔ ایک سال قبل مالی سال 24-2023 کی اپریل-جون سہ ماہی میں جی ڈی پی کا شرح اضافہ 8.2 فیصد رہا تھا۔ اپریل-جون سہ ماہی میں چین کی جی ڈی پی میں شرح اضافہ 4.7 فیصد رہا ہے۔
این ایس او (نیشنل اسٹیٹسٹکس آفس) نے جمعہ کے روز جاری اعداد و شمار میں بتایا کہ جائزہ والی سہ ماہی کے دوران زرعی شعبہ کا شرح اضافہ دو فیصد رہا۔ گزشتہ مالی سال 24-2023 کی اپریل-جون سہ ماہی میں یہ 3.7 فیصد تھا۔ دوسری طرف مینوفیکچرنگ سیکٹر کا اضافہ سالانہ بنیاد پر 5 فیصد سے بڑھ کر رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 7 فیصد ہو گیا۔ سہ ماہی بنیاد پر جی ڈی پی اضافہ کی کم از کم شرح جنوری-مارچ 2023 میں 6.2 فیصد تھا۔
’اکرا‘ کی اہم ماہر معیشت ادیتی نایر کا کہنا ہے کہ ’’ہندوستان کی جی ڈی پی میں اضافہ اندازہ کے مطابق مالی سال 24-2023 کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے مالی سال 25-2024 کی پہلی سہ ماہی میں دھیما ہو گیا (7.8 فیصد سے گھٹ کر پانچ سہ ماہی کی ذیلی سطح 6.7 فیصد پر)۔ حالانکہ ان سہ ماہیوں کے درمیان جی وی اے اضافہ حیرت انگیز طور سے تیز ہو گیا (6.3 فیصد سے 6.8 فیصد تک)۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ اس تضاد کی وجہ شفاف بالواسطہ ٹیکس کے اضافہ میں جنرلائزیشن ہے اور ایسے میں ہمارا ماننا ہے کہ جی ڈی پی اضافہ میں کمی فکر کا سبب نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔