1947 کی تاریخی فیکٹری برٹانیہ انڈسٹریز بند ہو گی،بند ہونے سےنہ کاروبار نہ ملازمین متاثر ہو ں گے

کولکتہ میں واقع یہ فیکٹری برٹانیہ انڈسٹریز کی سب سے پرانی پیداواری اکائی ہے۔ اس فیکٹری نے کمپنی کو آگے لے جانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ایف ایم سی جی شعبہ  کی بڑی کمپنی برٹانیہ اپنی ایک فیکٹری بند کرنے جا رہی ہے جو کہ 1947 میں ملک کی آزادی کے وقت کھولی گئی تھی۔ کولکاتہ میں واقع یہ تاریخی فیکٹری برٹانیہ انڈسٹریز لمیٹڈ کا سب سے قدیم پیداواری یونٹ ہے۔ برٹانیہ میری گولڈ اور گڈ ڈے جیسے بسکٹ بنانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ کمپنی کی اس فیکٹری میں کام کرنے والے تمام مستقل ملازمین نے وی آر ایس لے رکھا ہے۔

برٹانیہ نے ایکسچینج فائلنگ کے ذریعے اس فیکٹری کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 1947 میں بننے والی اس فیکٹری نے کمپنی کو ملک بھر میں لے جانے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ کولکتہ کے تراتلا علاقے میں ہے۔ کمپنی نے کہا کہ فیکٹری بند کرنے سے کسی بھی ملازم پر کوئی برا اثر نہیں پڑے گا۔ تمام ملازمین نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ سکیم لے لی ہے۔ اس کے علاوہ اس فیکٹری کے بند ہونے سے کمپنی کا کاروبار بھی متاثر نہیں ہوگا۔


کئی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس پرانی فیکٹری کو چلانا اب برٹانیہ کے لیے معاشی طور پر فائدہ مند نہیں رہا۔ کولکتہ میں واقع یہ فیکٹری تقریباً 11 ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہے۔ کولکتہ پورٹ ٹرسٹ سے اس کا لیز 2048 تک ہے۔ ابھی تک برٹانیہ نے اس زمین کے حوالے سے اپنے منصوبوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی ہیں۔ فی الحال یہ زمین 24 سال تک برٹانیہ کے پاس رہے گی۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق اس فیکٹری کے بند ہونے سے تقریباً 150 ملازمین متاثر ہوں گے۔ کمپنی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مطلع کیا ہے کہ فیکٹری بند ہونے سے کمپنی کی آمدنی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ پیر کو، برٹانیہ کے حصص BSE پر 0.34 فیصد کم ہوکر 5,311.95 روپے پر بند ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔