منا بھائی ایم بی بی ایس سنجے دت بالی ووڈ کے بہترین  اداکار

سنجے دت کی زندگی پر مبنی فلم ’سنجو‘ ریلیز ہوئی، جس میں ان کی اصل زندگی کا کردار رنبیر کپور نے ادا کیا ہے۔ یہ فلم باکس آفس پر کامیاب ثابت ہوئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

بالی ووڈ میں بطور چائلڈ آرٹسٹ فلمی کیریئر کا آغازکرنے والے سنجے دت کا نام ان چنندہ اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے، جنہوں نے تقریبا تین دہائیوں تک اپنی بااثر اداکاری سے ناظرین کے دل میں ایک خاص مقام بنا یا۔ ہیر و ، کھلنائک یا پھر مزاحیہ اداکاری ہی کیوں نہ ہو، ہر رول کو سنجے نے بخوبی ادا کیا۔ ممبئی میں 29 جولائی 1959 کو پیدا ہوئے سنجے دت کو اداکاری وراثت میں ملی ہے۔ ان کے والد سنیل دت اور ماں نرگس مشہور فنکارتھے۔ گھر میں فلمی ماحول ہونے کی وجہ وہ اکثر اپنے والدین کے ساتھ شوٹنگ پر جایا کرتے تھے جس کی وجہ سے ان کا رجحان فلموں کی طرف ہو ااور وہ بھی اداکار بننے کے خواب دیکھنے لگے۔

سنجے دت نے اپنے والد سنیل دت کے بینر تلے بنی فلم ریشما اور شیراسے کی لیکن  بطور ہیرو کیریئر کی شروعات 1981 میں ریلیز ہوئی فلم ’روکی‘ سے ہوئی۔ انہوں نے اپنی ہر فلم میں بہترین اداکاری سے نئی بلندیوں کو چھوا۔ سنجے اپنی ہر نئی فلم کو اپنی پہلی فلم سمجھتے ہیں اسی وجہ سے وہ اپنے کام کے تئیں لاپرواہ نہیں ہوتے اور یہی وجہ ہے کہ کام کے تیئں ان کی لگن آج بھی برقرار ہے۔


سال 1982 میں سنجے دت کو فلمساز سبھاش گھئی کی فلم ودھاتامیں کام کرنے کا موقع ملا حالانکہ یہ پوری فلم اداکار دلیپ کمار، سنجیو کمار اور شمی کپور جیسے نامور فنکاروں پر مرکوز تھی لیکن سنجے دت نے فلم میں اپنے چھوٹے سے کردار سے ناظرین کے دل جیت لئے۔ سال 1982 سے 1986 تک کا وقت سنجے دت کے فلمی کیریئر کے لئے اچھا ثابت نہیں ہوا۔اس دوران ان کی ’’جانی آئی لو یو ،میں آوارہ ہوں ، بے قرار، میرا فیصلہ، زمين آسمان،دو دلوں کی داستان، میرا حق اور جيوا ‘‘ جیسی کئی فلمیں باکس آفس پر ناکام رہیں، تاہم 1985 میں آئی فلم جان کی بازی باکس آفس پر اوسط کاروبار کرنے میں کامیاب رہی۔

سنجے دت کی قسمت کا ستارہ 1986 کی فلم ’’نام ‘‘ سے چمکا۔ يوں تو یہ فلم راجندر کمار نے اپنے بیٹے کمار گورو کو فلم انڈسٹری میں دوبارہ سے مقام دلانے کے لئے بنائی تھی، لیکن فلم میں سنجے دت کے کردار کوشائقین نے کافی پسند کیا اور فلم کی کامیابی کے ساتھ ہی سنجے دت ایک بار پھر فلم انڈسٹری میں اپنی کھوئی ہوئی شناخت پانے میں کامیاب ہو گئے۔فلم نام کی کامیابی کے بعد سنجے دت کی شبیہ اینگری ینگ مین اسٹار کی بن گئی اور زیادہ تر فلمساز سنجے دت کی اسی شبیہ کو اپنی فلموں میں دکھانے لگے ۔ ان فلموں میں ’’جیتے ہیں شان سے، خطروں کےکھلاڑی، طاقتور، ہتھیار ، علاقہ، زہریلے، کرودھ اور خطرناک جیسی فلمیں شامل ہیں‘‘۔


سال 1991 میں منظرعام پر آئی فلم ’سڑك‘سنجے دت کے فلمی کیریئر کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ مہیش بھٹ کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم میں سنجے دت کی اداکاری میں ایکشن کے ساتھ رومانس کا منفرد امتزاج دیکھنے کو ملا۔ 1991 لارنس ڈیسوزا کی ہدایت میں بنی میوزیکل فلم ’ساجن‘ میں ان کی اداکاری کے نئے رنگ دیکھنے کو ملے۔اس فلم میں ڈائریکٹر نے انہیں ان کی ایکشن شبیہ سے ہٹ کر ایک نئے انداز میں پیش کیا اور اپنی بااثر اداکاری کی وجہ سے وہ اپنے فلمی کیریئر میں پہلی مرتبہ بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئے۔

سال 1992 کی فلم كھلنائك ان کے فلمی کیریئر کی سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ دیکھا جائے تو فلم میں ان کا کردار مکمل طور پر گرے شیڈ لئے ہوئے تھا اس کے باوجود وہ ناظرین کی ستائش حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ سنجے دت کے ذاتی زندگی میں سال 1993 سیاہ ثابت ہوا۔ ممبئی بم دھماکے میں نام آنے کی وجہ سے انہیں جیل تک جانا پڑا۔ تقریبًا 16 ماہ تک جیل رہنے کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوئے ۔ 99۔1993 تک ان کی کچھ فلمیں ریلیز ہوئیں جو باکس آفس پر کوئی خاص کمال نہیں دکھاسکی۔سال 1999 میں فلم واستو میں اپنی بااثر اداکاری کے لیے سنجے دت پہلی مرتبہ بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔


ڈیوڈ دھون کی ہدایت کاری والی فلم حسینہ مان جائے گی میں سنجے دت کی اداکاری کے نئے انداز دیکھنے کو ملے۔ اس فلم سے پہلے ان کے بارے میں یہ خیال تھا کہ وہ صرف سنجیدہ یا ایکشن کردارہی نبھا سکتے ہیں لیکن اس فلم میں انہوں نے گووندا کے ساتھ جوڑی بناکر اپنی مزاحیہ اداکاری سے ناظرین کو ہنسنے پر مجبور کردیا۔

سال 2003 میں ریلیز فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سنجے دت کے فلمی کیریئر کی سب سے بڑی سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم میں ان کی اور ارشد وارثی کی جوڑی نے زبردست دھوم مچا کر فلمی شائقین کو خوش کر دیا اور وہ بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ سال 2006 میں فلم کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اس کا سیکوئل ’لگے رہو منا بھائی ..‘ بنایا گیا اسے بھی باکس آفس پر زبردست کامیابی ملی۔


سنجے دت کے فلمی کیریئر میں ان کی جوڑی اداکارہ مادھوری دکشت کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ انہوں نے کئی فلموں میں گلوکاری سے بھی سامعین کو دیوانہ بنایا ۔ اپنے فلمی کیریئر میں وہ اب تک تقریباً 150 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔سنجے دت کی زندگی پر مبنی فلم ’سنجو‘ ریلیز ہوئی، جس میں ان کی اصل زندگی کا کردار رنبیر کپور نے ادا کیا ہے۔ یہ فلم باکس آفس پر کامیاب ثابت ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔