ٹھگ سکیش چندر شیکھر معاملے میں جیکلین فرنانڈیز سے پوچھ تاچھ ختم، 15 ستمبر کو نورا فتحی طلب

بدھ کی صبح جیکلین فرنانڈیز ای او ڈبلیو دفتر پہنچی تھیں اور شب تقریباً آٹھ بجے تک ان سے پوچھ تاچھ ہوتی رہی، آج جیکلین کا سامنا پنکی ایرانی سے کرایا گیا تھا۔

جیکلین فرنانڈیز اور نورا فتحی
جیکلین فرنانڈیز اور نورا فتحی
user

قومی آواز بیورو

کروڑپتی ٹھگ سکیش چندرشیکھر سے جڑے 200 کروڑ روپے کے رنگداری اور دھوکہ دہی معاملے میں آج بالی ووڈ اداکارہ جیکلین فرنانڈیز سے آٹھ گھنٹے سے زائد وقت تک پوچھ تاچھ کرنے کے بعد اب دہلی پولیس کی ای او ڈبلیو (معاشی جرائم وِنگ) نے جمعرات کی صبح 11 بجے بالی ووڈ اداکارہ نورا فتحی کو پوچھ تاچھ کے لیے پھر سے طلب کیا ہے۔ نورا سے ستمبر کے پہلے ہفتہ میں اسی معاملے میں ای او ڈبلیو کے ذریعہ پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔

جیکلین فرنانڈیز بدھ کو صبح تقریباً 11 بجے ای او ڈبلیو دفتر پہنچیں اور رات تقریباً آٹھ بجے تک ان سے پوچھ تاچھ ہوتی رہی۔ آج جیکلین کا اس معاملے کی مزید ایک ملزمہ پنکی ایرانی کے ساتھ آمنا سامنا ہوا۔ ذرائع کے مطابق جمعرات کو نورا فتحی سے پوچھ تاچھ کے بعد پولیس طے کرے گی کہ جیکلین کو دوبارہ کب سمن کیا جائے۔


ای او ڈبلیو کے ایک ذرائع نے کہا کہ جیکلین سے چندرشیکھر کے ساتھ اس کے روابط اور ٹھگ سے ملے تحائف اور پیسے کے بارے میں پوچھا گیا۔ ایرانی اور فرنانڈیز دونوں کا آمنا سامنا کرایا گیا۔ ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ انھیں اور ان کے کنبہ کے اراکین کو چندرشیکھر سے کتنا پیسہ ملا۔ پوچھا گیا کہ چندرشیکھر ایک ٹھگ ہے، یہ جاننے کے بعد بھی وہ اس کے رابطہ میں کیوں تھی۔ اس نے اپنے کنبہ کو معاشی بحران سے باہر نکالنے کے لیے اس کی مدد کیوں لی۔ جیکلین نے مبینہ طور پر قبول کیا کہ چندرشیکھر نے ان کے کنبہ کی مدد کی تھی۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اس کے ذریعہ کچھ تحائف لوٹائے بھی گئے تھے۔

فی الوقت جیل میں بند سکیش چندرشیکھر پر فورٹس ہیلتھ کیئر کے سابق پرموٹر شیوندر موہن سنگھ کی بیوی ادیتی سنگھ سمیت کچھ ہائی پروفائل لوگوں سے مبینہ طور پر دھوکہ دہی اور جبراً وصولی کے الزامات ہیں۔ گزشتہ سال اپریل میں چندرشیکھر کو 2017 کے الیکشن کمیشن رشوت معاملے سے جڑے منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا، جس میں مبینہ طور پر اے آئی اے ڈی ایم کے سے منسلک ایک سابق لیڈر شامل تھے۔ ای ڈی نے کئی بالی ووڈ اداکاروں اور ماڈلوں سے چندرشیکھر کے مبینہ رشتوں کے لیے پوچھ تاچھ کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔