اسرائیل کی بمباری میں حماس کے رہنماکے تین بیٹے جاں بحق

اسمٰعیل ہنیہ نے کہا کہ انہوں نے اسرائیل کو غزہ کی سرزمین پر ہر قانون اور اصول کی خلاف ورزی کرتے دیکھا ہے، یہ بڑے پیمانے پرقتل عام اور نقل مکانی کی جنگ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

غزہ پر اسرائیلی کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور عیدالفطر کے موقع پر اسرائیل کی جانب سے کی گئی بمباری میں حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کے تین بیٹےجاں بحق ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹر کے مطابق حماس میڈیا نے بتایا کہ اسمٰعیل ہنیہ کے تین بیٹے ہازم، محمد اور عامر اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ اس دوران غزہ کے الشاتی کیمپ میں ان کی گاڑی پر اسرائیل نے بمباری کی جس سے ان کے تینوں بیٹے مارے گئے۔


حماس میڈیا نے بتایا کہ غزہ کے الشاطی کیمپ میں ایک کار پر بمباری کے نتیجے میں ہنیہ کے بیٹے حازم إسماعيل ہنیہ اور ان  کی دو بیٹیاں منی اور آمال، امیر اسماعیل ہنیہ اور ان کے دو بیٹے خالد اور رزان، محمد اسماعیل ہنیہ جبکہ ان کی بیٹی ملاک شدید زخمی ہیں۔اسماعیل ہنیہ کے سب سے بڑے بیٹے نے ایک فیس بک پوسٹ میں تصدیق کی کہ ان کے تین بھائی مارے گئے ہیں۔

دوسری جانب اسماعیل ہنیہ نے اس حملے کے فوراً بعد قطر سے نشریات پیش کرنے والے الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ ’ہمارے مطالبات واضح اور مخصوص ہیں اور ہم ان پر کوئی رعایت نہیں دیں گے۔ اگر دشمن یہ سوچتا ہے کہ مذاکرات کے عروج پر اور تحریک کے جواب بھیجنے سے پہلے میرے بیٹوں کو نشانہ بنانا حماس کو اپنا موقف تبدیل کرنے پر مجبور کرے گا تو وہ مغالطے میں ہیں۔‘


اسمٰعیل ہنیہ نے مزید کہا ہم نے اسرائیل کو غزہ کی سرزمین پر ہر قانون اور اصول کی خلاف ورزی کرتے دیکھا ہے، یہ بڑے پیمانے پر کشی، قتل عام اور نقل مکانی کی جنگ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔