تیسری عالمی جنگ کی آہٹ! ایران سعودی عرب پر حملہ کر سکتا ہے، امریکی فوج ہائی الرٹ پر

سعودی عرب کے علاوہ ایران عراق کے شہر اربیل پر بھی حملہ کرنا چاہتا ہے جہاں امریکی فوجی موجود ہیں جس کی وجہ سے امریکی فوج ہائی ایلرٹ پر ہے۔

سعودی عرب اور ایران، تصویر آئی اے این ایس
سعودی عرب اور ایران، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

سعودی عرب اور ایران کے درمیان کبھی بھی حالات اچھے نہیں رہے لیکن ابھی بہت خراب ہیں۔ نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق ایران سعودی عرب پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ یہ خبر سعودی عرب نے امریکی انٹیلی جنس کے ساتھ شیئر کی ہے۔

ایران سعودی عرب میں کئی مقامات پر حملہ کر سکتا ہے۔ یہ خبر انٹیلی جنس کے منظر عام پر آتے ہی خلیجی ممالک میں موجود امریکی فوج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اگر ایران نے سعودی عرب پر حملہ کیا تو دنیا ایک بار پھر ایک اور عالمی جنگ کے دہانے پر پہنچ سکتی ہے۔


وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب ہائی الرٹ پر ہیں کیونکہ سعودی انٹیلی جنس نے امریکہ کو مطلع کیا ہے کہ ایران سعودی عرب کے کئی مقامات پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ مبینہ طور پر دونوں ممالک کے حکام نے جرنل کو بتایا کہ آنے والے حملوں پر تشویش ہے۔

 سعودی حکام نے کہا کہ سعودی عرب کے علاوہ عراق کے شہر اربیل پر بھی ایران حملہ کرنا چاہتا ہے جہاں امریکی فوجی موجود ہیں۔ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق ان منصوبہ بند حملوں کا مقصد ایران میں ہونے والے مظاہروں سے توجہ ہٹانا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹیلی جنس شیئرنگ کی تصدیق کرنے والے ایک اہلکار نے کہا کہ حملہ "48 گھنٹوں کے اندر" ہو سکتا ہے۔ 


پینٹاگون کے پریس سکریٹری، ایئر فورس بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر نے منگل کو ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ کو "خطے کی خطرناک صورتحال" کے بارے میں "تشویش" ہے اور سعودی حکام کے ساتھ "باقاعدہ رابطے" میں ہے۔ پیٹ رائڈر نے کسی بھی مخصوص خطرے کو بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا، "ہم اپنے دفاع اور دفاع کا اپنا حق محفوظ رکھیں گے، چاہے ہماری افواج عراق میں خدمات انجام دے رہی ہوں یا کسی اور جگہ۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔