اسرائیلی حملوں میں492 لبنانی ہلاک، حزب اللہ پر زبردست جوابی حملے

حزب اللہ پر ہولناک حملے کے بعد اسرائیلی حکومت نے اپنے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ اسرائیل بھر میں 30 ستمبر تک 'خصوصی ہوم فرنٹ سچویشن ' کا اعلان کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

حزب اللہ پر تباہ کن حملوں کے بعد اسرائیل نے اپنے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ اسرائیلی حکومت نے  30 ستمبر تک پورے ملک میں 'خصوصی ہوم فرنٹ سچویشن' کا اعلان کیا ہے۔ ایسے حالات اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب شہری آبادی پر حملوں کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر علی قراقی بھی مارے گئے ہیں۔ تاہم ابھی تک اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

اس سے قبل پیر کو اسرائیلی فوج کے حملے سے حزب اللہ کے جنگجوؤں میں کھلبلی مچ گئی۔ جنوبی لبنان میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں میں 492 افراد ہلاک ہوئے جب کہ 1024 افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔ ان میں بچوں، خواتین اور ڈاکٹروں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ بچوں کی تعداد 21 ہے جب کہ خواتین کی تعداد 39 ہے۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے تقریباً 300 ٹھکانوں پر بیک وقت بمباری کی ہے۔


اس کے ساتھ لبنان میں لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے گھر اور عمارتیں چھوڑ دیں۔ لبنانی حکام کے مطابق ان کے ملک کو 80 ہزار سے زائد مشکوک اسرائیلی کالز موصول ہوئی ہیں۔ ان میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھر خالی کر دیں۔ ٹیلی کام کمپنی اوگیرو کے سربراہ عماد کریدہ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کالیں تباہی اور افراتفری پھیلانے کے لیے ایک نفسیاتی جنگ کے مترادف ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ’’ وہ  لبنان کے عوام کو پیغام دینا چاہتے ہیں ۔ اسرائیل کی لڑائی آپ سے نہیں ہے۔ ہم حزب اللہ سے لڑ رہے ہیں جو آپ کو ایک عرصے سے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ وہ آپ کے رہنے والےکمرے میں راکٹ اور آپ کے گیراج میں میزائل رکھ رہا ہے۔ ان سے وہ ہمارے ملک کے شہریوں پر حملے کر رہے ہیں۔ اپنی حفاظت کے لیے اب وقت آگیا ہے کہ ہم ان ہتھیاروں کو تلف کریں۔ اس لیے آپ سب کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ حزب اللہ سے دور رہیں۔ براہ کرم ابھی محفوظ علاقوں میں چلے جائیں۔‘‘


اس سے قبل اتوار کو حزب اللہ نے اسرائیل پر شدید حملے کیے تھے۔ ایک رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے اتوار کی صبح شمالی اسرائیل میں 100 سے زائد راکٹ، میزائل اور ڈرون فائر کیے جس کے بعد افراتفری مچ گئی۔ ان حملوں کے بعد اسرائیلی دفاعی فورس نے کہا تھا کہ حزب اللہ مسلسل ان کے لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اتوار کی صبح وادی جیزریل میں 140 سے زیادہ راکٹ اور ڈرون فائر کیے گئے۔

جو بات 17 ستمبر کو لبنان میں پیجر دھماکوں سے شروع ہوئی تھی، اب ہوائی حملوں تک پہنچ گئی ہے۔ اسرائیل نہ صرف ڈرون بلکہ لڑاکا طیاروں سے بھی تباہی پھیلا رہا ہے۔ لبنان میں پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں کے بعد حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر راکٹ داغے تھے، لیکن خود حزب اللہ نے بھی سوچا نہیں تھا کہ وہ ایسا منہ توڑ جواب دے گی۔ کیونکہ وہ ابھی تک پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں سے لگنے والے زخموں کی پہلی کھیپ سے دوچار تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔