موساد صرف ایک چہرہ ہے، اس کے پیچھے اسرائیل کی ایک دوسری خفیہ ایجنسی کا دماغ ہے
’شن بیٹ‘ کو عام لوگوں میں اسرائیل کی داخلی سیکورٹی سروس کے طور پر جانا جاتا ہے۔ تاہم یہ اسرائیل کی سب سے نمایاں خفیہ ایجنسی ہے۔
لبنان میں پیجر حملے اور ریڈیو حملے میں بہت سے لوگ مارے گئےاور کئی لوگ زخمی ہوئے۔ حزب اللہ کا الزام ہے کہ ان حملوں کے پیچھے موساد کا ہاتھ ہے۔ تاہم سوشل میڈیا پر لوگ کہہ رہے ہیں کہ موساد صرف ایک چہرہ ہے، اس کے پیچھے اسرائیل کی سب سے بڑی خفیہ ایجنسی’ شن بیٹ ‘کا دماغ ہے۔
شن بیٹ کو عام لوگوں میں اسرائیل کی داخلی سیکورٹی سروس کے نام سے جانا جاتا ہے۔ تاہم یہ اسرائیل کی سب سے نمایاں خفیہ ایجنسی ہے۔ شن بیٹ کے بنیادی مقاصد ملک کی داخلی سلامتی کو یقینی بنانا، دہشت گردی سے نمٹنا اور اسرائیل کے سیاسی استحکام کو برقرار رکھنا ہیں۔ تاہم یہ ایجنسی موساد کے ساتھ مل کر ایسی بڑی کارروائیاں کرتی ہے، جن کے بارے میں دنیا کو کوئی خبر نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے دنیا کی سب سے طاقتور اور موثر خفیہ ایجنسیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ شن بیٹ کی بنیاد اسرائیل کی آزادی کے فوراً بعد 1948 میں رکھی گئی تھی۔ اس وقت اسرائیل کو بیرونی اور اندرونی خطرات سے نمٹنے کی ضرورت تھی۔ یہی وجہ تھی کہ شن بیٹ کو قائم کیا گیا تاکہ اسرائیل دہشت گردی، جاسوسی اور دیگر قومی سلامتی کے خطرات سے نمٹ سکے۔ 1948 سے، شن بیٹ نے کئی بڑے آپریشنز میں حصہ لیا ہے۔ اس کا پہلا بڑا آپریشن 1956 میں ہوا، جب اس نے شامی جاسوس الیاہو حکیم کو پکڑ لیا۔
اس کے علاوہ شن بیٹ نے کئی اور بڑے آپریشن بھی کیے ہیں۔واضح رہے کہ 1960 میں شن بیٹ نے بدنام زمانہ نازی افسر ایڈولف ایچ مین کو پکڑنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ایچ مین کو ارجنٹائنا امیں پکڑ کر اسرائیل لایا گیا، جہاں اسے انسانیت کے خلاف جرائم کی سزا سنائی گئی۔اس کے علاوہ شن بیٹ نے اسرائیل میں کئی بڑے دہشت گردانہ حملوں کو روکنے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ خاص طور پر شن بیٹ نے فلسطینی دہشت گرد گروہوں کی طرف سے بمباری کی کئی سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔