اسرائیل نے غزہ معاہدے پر ثالثی کے لیے وفد روم بھیجا
اسرائیلی مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے اپنا موقف سخت کر لیا ہے۔تازہ ترین تصفیہ کی تجویز میں اسرائیل نے نئے مطالبات پیش کیےہیں۔
اسرائیل نے اتوار کو موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا کی قیادت میں ایک وفد کو قطر، مصر اور امریکی ثالثوں کے ساتھ ملاقات کے لیے روم کے لیے روانہ کیاہے۔اسرائیلی حکومت کے ایک اہلکار نے یہ اطلاع دی ہے۔ اجلاس میں امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر ولیم برنز، قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی اور مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کمیل شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : بی جے پی جھارکھنڈ والوں کے جذبات سے کھیل رہی ہے: کانگریس
یہ بات چیت تقریباً 10 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔ اجلاس میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو یقینی بنانے اور فلسطینی علاقے میں قید 100 سے زائد مغویوں کی رہائی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔اسرائیلی مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے اپنا موقف سخت کر لیا ہے۔
ہفتے کے روز امریکہ کو پیش کی گئی تازہ ترین تصفیہ کی تجویز میں اسرائیل نے نئے مطالبات پیش کیے، جن میں جنوبی غزہ سے شمال کی طرف ہتھیاروں اور عسکریت پسندوں کی منتقلی کو روکنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرنا اور اسرائیل غزہ-مصر سرحد کے ساتھ ایک علاقے کا کنٹرول سنبھالنا شامل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔