مشکیزوں سے کولروں تک، مسجد نبوی میں زم زم کی فراہمی کا سفر
مسجد نبوی میں زم زم کی فراہمی کا عمل باقاعدہ ایک پیشہ ہے۔ یہ پیشہ نسلوں سے جاری رہا اور مدینہ منورہ کے باسی اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
الریاض: مسجد نبوی میں زم زم کی فراہمی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ مسجد نبوی کی تاریخ ہے۔ ماضی میں زم زم کی فراہمی کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے جائیں گے۔ مسجد نبوی میں زم زم کی فراہمی کا عمل باقاعدہ ایک پیشہ ہے۔ یہ پیشہ نسلوں سے جاری رہا اور مدینہ منورہ کے باسی اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ وہ چشموں اور کنوں سے پانی اٹھاتے اور مسجد نبوی اور روضہ رسول ﷺ پر آنے والے عاشقان رسول کی پیاس بجھاتے ہیں۔
مسجد نبوی اور مدینہ منورہ کی تاریخ کے ماہر انجینیر حسان طاہر نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کو بتایا کہ ماضی میں مسجد نبوی میں پانی کی فراہمی کے لیے مختلف روایتی طریقے استعمال کیے جاتے تھے۔ چونکہ پانی مدینہ منورہ کے کنووں سے لایا جاتا تھا۔ اس لیے ساقی حضرات مشکیزوں میں پانی بھر کر مسجد نبوی میں لاتے۔
مسجد بنوی میں نمازی آب زم زم سے پیاس بجھا رہے ہیں
عہد نبوی میں مٹی کے برتنوں یا مشکیزوں کے ذریعے مسجد نبوی میں پانی لایا جاتا۔ اموی دور میں الزرقا چشمے سے لانے کا منصوبہ بنایا گیا۔ اس کا پانی ایک چھوٹی نہر کے ذریعے مسجد نبوی کے باب السلام تک لایا گیا۔ بعد ازاں نمازیوں کے لیے آب رسانی کے مراکز اور جگہیں مختص کی گئیں۔
تاریخ میں ’سقایہ‘ کے مراحل
انجینیئر حسان طاہر نے کہا کہ مسجد نبوی میں لائے جانے والے پانی کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے انہیں برتنوں میں رکھا جاتا۔ پانی کو سفید رنگ کے رومالوں سے ڈھانپا جاتا اور اس کے بعد مسجد نبوی میں موجود نمازیوں اور زائرین کو تقسیم کیا جاتا۔ انہوں نے بتایا کہ مسجد نبوی میں پانی کی فراہمی کے پیشے یعنی السقایہ سے وابستہ افراد اپنے مخصوص لباس سے پہچانے جاتے تھے۔ ان کے لباس کو ’البقشہ‘ کہا جاتا۔
سعودی مملکت میں السقایہ
مدینہ منورہ کے مورخ نے موجودہ آل سعود کے دور میں ’سقایہ‘ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی دور حکومت میں مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود سے آج تک ہر فرمانروا نے سقایہ کو غیر معمولی اہمیت دی۔ مملکت حرمین شریفین میں آنے والے اللہ کے مہمانوں کی راحت و آرام اور ان کی سہولت کے لیے ہرممکن سہولت فراہم کرنے کے عزم پر کام کر رہی ہے۔
صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کی زم زم کی فراہمی کی ذمہ دار ایجنسی نے مسجد نبوی میں پانی کے 27 ہزار گیلن فراہم کیے ہیں۔ مسجد نبوی اور روضہ رسول ﷺ پر زم زم کے لیے 8 ہزار کولر فراہم کیے ہیں۔ ان میں کچھ کولروں میں ٹھنڈا اور کچھ میں گرم پانی رکھا جاتا ہے۔
انتظامیہ نے مسجد نبوی میں زم زم کی فراہمی کے لیے ’زمزم مبارک یونٹ‘ قائم کیا ہے۔ مسجد نبوی میں 90 میٹر پر مشتمل پانی کی ایک ٹنکی بنائی گئی ہے جس میں ایک لاکھ 20 ہزار گیلن کی گنجائش ہے۔ 180منٹ میں یہ پانی ٹھنڈا کر لیا جاتا ہے۔
(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔