اعظم خان کی حالت بیان کرتے ہوئے بیٹے عبداللہ کی آنکھیں اشکبار، کہا- ’میرے والد کو آپ کے فیصلے کا انتظار‘
عبداللہ اعظم رام پور میں سماج وادی پارٹی کے دفتر میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنے والد کو یاد کر کے زار و قطار رونے لگے، انہوں نے کہا- ’ذمہ داری بہت بڑی ہے، مقابلہ بہت بڑے لوگوں سے ہے‘
رام پور: یوپی اسمبلی انتخابات سے عین قبل جیل سے رہا ہونے والے اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم یوگی حکومت پر حملہ آور ہیں۔ رام پور میں سماج وادی پارٹی کے دفتر میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وہ اپنے والد کو یاد کر کے زار و قطار رونے لگے۔
اپنے والد اعظم خان کے ساتھ جیل میں گزارے 23 مہینوں کا ذکر کرتے ہوئے عبداللہ اعظم جذباتی ہو گئے اور ان کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ عبداللہ اعظم نے والد کے آئی سی یو میں داخل ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ لڑائی براہ راست موجودہ حکومت سے ہے اور آپ کو ساتھ دینا ہوگا۔
عبداللہ اعظم نے کہا کہ ذمہ داری بہت بڑی ہے، مقابلہ بہت بڑے لوگوں سے ہے، جس میں سیاست، دولت، زیادتیاں، ناانصافی سب کچھ ہے لیکن اپنے مالک پر بھروسہ رکھتے ہوئے ان تمام مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا ’’مجھے اعظم خان صاحب نے اس پیغام کے ساتھ بھیجا ہے کہ جب ضلع کے تمام لوگ آئیں تو سب سے پہلے انہیں یہ سمجھانا کہ ان کی طاقت بہت بڑی ہے۔ یہ وہ ضلع ہے جہاں ایک رات میں وزیر اعظم بمقابلہ اعظم کا نعرہ لگا تھا لیکن اس وقت بھی جیت ہماری ہوئی تھی۔‘‘
عبداللہ اعظم نے کہا کہ آج بھی میری اور آپ کی محبت کی خاطر ایک شخص 8 بائی 8 کی کوٹھری میں تنہا قید ہے، وہ میرے اور آپ کے فیصلے کا انتظار کر رہا ہے، آپ کی لڑائی بہت بڑی ہے۔
عبداللہ اعظم نے کارکنوں سے کہا، آپ کی لڑائی نہ تو بہوجن سماج پارٹی سے ہے اور نہ ہی کانگریس سے ہے، آپ کی لڑائی حکومت سے ہے اور اور حکومت نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ یہ سب لوگ الیکشن اس لیے نہیں لڑ رہے کہ یہ الیکشن خود جیت سکیں بلکہ اس لیے لڑ رہے ہیں کہ آپ کو ہرایا جا سکے۔
عبداللہ اعظم کے مطابق جب بھینس چوری، بکری چوری، پازیب چوری، مٹی چوری، کتاب چوری اور شراب کی بوتل چوری کے مقدمات میں بے گناہ گرفتار ہوں گے تو انقلاب تو آئے گا ہی۔
عبداللہ اعظم نے کہا ’’مجھے جیل کے گزرے گئے وقت پر کوئی شکایت نہیں، بس اللہ سے دعا ہے کہ میرے والد بچا لے کیونکہ انہوں نے بہت برا دور دیکھا ہے۔ کئی راتیں ایسی آئیں جب لگا کہ وہ صبح نہیں دیکھ پائیں گے اور انہیں جیل میں ہی قتل کر دیا جائے گا!‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔