اسرائیل کے تازہ حملوں کے بعد فرانسیسی صدر نے لبنانی رہنما اور نیتن یاہو سے فون پر بات کی
فرانسیسی صدر نے لبنانی رہنماؤں سے کہا کہ وہ حزب اللہ سمیت مقامی گروپوں کو پیغام پہنچائیں تاکہ کشیدگی میں مزید اضافہ نہ ہو۔
لبنان میں مسلسل حملوں کے درمیان فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے تمام فریقین سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کی ہے۔ ایمینوئل میکرون نے لبنان کے اعلیٰ سیاسی اور عسکری رہنماؤں سے فون پر بات کی اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے بھی علیحدہ بات کی۔
اس گفتگو میں میکرون نے پیجرز اور ریڈیو آلات کے دھماکوں کے واقعات کے بعد تحمل سے کام لینے پر زور دیا۔ فرانسیسی صدر نے لبنانی رہنماؤں سے کہا کہ وہ حزب اللہ سمیت مقامی گروپوں کو پیغام پہنچائیں تاکہ کشیدگی میں مزید اضافہ نہ ہو۔
حزب اللہ نے 17 اور 18 ستمبر کو پیجرز اور واکی ٹاکیز کے دھماکے کو ایک بڑا دھچکا قرار دیا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نصراللہ نے کہا کہ اس میں اسرائیل کا ہاتھ ہے اور یہ حملہ اعلان جنگ ہے، کیونکہ یہ دشمن کی نیت ہے۔نصراللہ نے حملوں کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس نے کہا، "میں وقت، جگہ، محل وقوع، یا کسی اور معلومات کے بارے میں بات نہیں کروں گا، جب یہ ہو گا تو آپ کو پتہ چل جائے گا. یہ حساب چکتا کیا جائے گا۔‘‘
تازہ ترین تنازع کے درمیان اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے متعدد ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کے دو فوجی لبنان کے ساتھ شمالی سرحد پر مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ حزب اللہ کی دہشت گردانہ صلاحیتوں اور بنیادی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف "سخت موقف اپنائے"۔ لبنانی وزیر اعظم نے اسرائیل پر 'ٹیکنالوجی کی جنگ' چھیڑنے کا الزام لگایا ہے۔ نجیب میقاتی نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ "اسرائیل کی جارحیت کو روکنا نہ صرف لبنان کی بھلائی کے حق میں نہیں ہے بلکہ پوری انسانیت کی بھلائی کے حق میں ہے۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔