نازیہ نسیم! ’کے بی سی‘ کے 12ویں سیزن کی پہلی کروڑپتی

کے بی سی-12 میں ایک کروڑ وپے جیتنے والی نازیہ کہتی ہیں کہ عورت کا شوہر اور کنبہ اگر اس کے معاون بن جائیں تو وہ زندگی میں کچھ بھی کر سکتی ہے

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @SonyTV
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @SonyTV
user

قومی آواز بیورو

امیتابھ بچن کی میزبانی والا شو ’کون بنے گا کروڑپتی‘ کا 12 سیزن ان دنوں سونی ٹی وی پر نشر کیا جا رہا ہے۔ اس سیزن میں پہلی کروڑپتی کا اعزاز حاصل کرنے والی نازیہ نسیم ہیں، جو شہ سرخیوں میں چھائی ہوئی ہیں۔ رانچی سے تعلق رکھنے والی اور گڑگاؤں کی ایک نجی کمپنی میں ملازمت کرنے والی نازیہ 7 کروڑ بھی جیت سکتی تھیں لیکن وہ آخری سوال کا جواب دینے میں کامیاب نہیں ہو سکیں، تاہم وہ ایک کروڑ روپے حاصل کرنے میں ضرور کامیاب رہیں۔

کون بنے گا کروڑپتی اس میں حصہ لینے والے لوگوں کی زندگی کی جد و جہد اور کہانی اکثر عوام میں پسند کی جاتی ہیں۔ فی الحال دہلی میں قیام پزیر نازیہ کی کہانی میں بھی سبھی کی دلچسپی ہے اور سب جاننا چاہتے ہیں کہ وہ کہاں سے آئی ہیں، کیا کرتی ہیں اور فیملی میں کون کون ہیں؟


بنیادی طور پر جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی کے ڈورنڈا پارس ٹولی سے تعلق رکھنے والی نازیہ کے شوہر کا نام شکیل ہے جوکہ چھتیس گڑھ کے بھلائی کے رہنے واہے ہیں اور ایک ’اید ایجنسی‘ چلاتے ہیں۔ ان کا ایک 10 سال کا بیٹا بھی ہے۔ نازیہ فی الحال دہلی میں مقیم ہیں اور گڑگاؤں کی ایک کمپنی میں گروپ منیجر کے طور پر ملازمت کرتی ہیں۔

نازیہ نسیم! ’کے بی سی‘ کے 12ویں سیزن کی پہلی کروڑپتی

نازیہ کے والد کا نام نسیم الدین ہے اور وہ اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا میں ملازمت کرتے تھے اور اب ریٹائر ہو چکے ہیں۔ تین بھائی بہنوں میں نازیہ دوسرے نمبر پر آتی ہیں۔ نازیہ نے ابتدائی تعلیم رانچی سے حاصل کی اور اس کے بعد انہوں نے دہلی سے ماس کمیونی کیشن کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے ملازمت کرنا شروع کر دیا۔


نازیہ نسیم نے امیتابھ بچن کے متعدد سوالوں کا جواب دیا اور کے بی سی سیزن 12 کی پہلی کروڑپتی بن کر تاریخ رقم کر دی- نازیہ ایک آزاد خاتون ہیں جنہیں کتابیں پڑھنے کا شوق ہے اور وہ اپنی جیت کا سہرہ اپنے شوہر اور فیملی سے سر باندھتی ہیں۔

نازیہ نسیم نے کہا ’’میں ایسے سماج سے آتی ہوں جہاں لوگوں کا ماننا ہے کہ بچے ہونے کے بعد خواتین کام نہیں کر سکتیں لیکن میرے شوہر نے میرا ساتھ دیا- عورت کے شوہر اور کنبہ اگر اس کے معاون بن جائیں تو تو وہ زندگی میں سب کچھ کر سکتی ہے-‘‘

نازیہ کی والدی بشرا نسیم نے بی بی سی ہندی کو بتایا، ’’بچپن میں نازیہ ایک اوسط درجہ کی طالبہ تھیں۔ وہ تہذیب دار اور پُر سکون لڑکی تھیں اور اپنے تین بھائی بہنوں میں سب سے سلجھی ہوئی تھیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’بھائی بہنوں کے جھگڑوں کی کئی باتیں نازیہ خود ہی سلجھا لیا کرتیں۔ اس کی بھنک بھی گھر والوں کی بعد میں لگتی۔ تبھی لگ گیا تھا کہ آگے چل کر یہ ہمارا نام روشن کرے گی۔ آج ہم خو ہیں اور اس کی وجہ میری بیٹی ہے۔‘‘


نازیہ کے ابو محمد نسیم الدین نے کہا، ’’میں نے اپنے بیٹے بیٹیوں میں کوئی فرق نہیں کیا۔ سب لوگ ایک ساتھ ایک ہی اسکول میں پڑے۔ اس وجہ سے آج سب اپنی زندگی میں کامیاب ہیں۔ کسی ماں باپ کو اس سے زیادہ اور کیا چاہئے! مجھے بھروسہ ہے کہ زندگی میں ابھی خوشی کے اور مقام آئیں گے۔ کے بی سی کو ایک پڑاؤ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Nov 2020, 10:11 PM