حیدرآباد سے نکل کر انگلستان تک پہنچے سیدہ اشنہ ترابی کی مصوری کے چرچے
پیشہ سے فوٹوگرافر اور قدرتی مناظر کو اپنے کیمرے میں قید کرنے کا باکمال ہنر رکھنے والے عروج احمد ترابی نے اپنی بیٹی کے مصوری کا شوق پورا کرنے میں استاد کا رول ادا کیا
حیدرآباد: پینٹنگ اس لڑکی کا شوق نہیں بلکہ جنون ہے، کم عمری سے ہی وہ اسکول کے اوقات کے بعد اور فاضل وقت میں اسکول کی بکس وغیرہ پرطرح طرح کی تصاویر بنایا کرتی تھی۔ ابتداء میں گھر والوں نے یہ سمجھا کہ بچپن ہے دوسرے بچوں کی طرح یہ بھی تصاویر بنا رہی ہے، ہو سکتا ہے آگے چل کروہ اسے نظرانداز کر دے لیکن اس لڑکی کے والد نے اپنی بیٹی کے اندر چھپی ہوئی خدا داد صلاحیتوں کو پہچان لیا۔ انہوں نے اپنی بیٹی کی ہرقدم پر نہ صرف رہنمائی کی بلکہ حوصلہ افزائی بھی کی، جس کا نتیجہ آج یہ نکلا کہ اس لڑکی کی بنائی گئی تصاویر لندن کے ایک ہوٹل کی دیواروں کی زینت بننے جا رہی ہے۔
ہم بات کر رہے ہیں حیدرآباد کے مشہور سینئر فوٹو جرنلسٹ عروج احمد ترابی کی دختر سیدہ اشنہ ترابی کی۔ اشنہ ترابی اس وقت دسویں جماعت میں زیرتعلیم ہیں اور ان کی عمر صرف 14 سال ہے۔ پیشہ سے فوٹوگرافر اور قدرتی مناظر کو اپنے کیمرے میں قید کرنے کا باکمال ہنر رکھنے والے عروج احمد ترابی کو آرٹ سے کافی لگاؤ ہے، انہوں نے اپنی بیٹی کے مصوری کا شوق پورا کرنے میں استاد کا رول ادا کیا۔
جب بچوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تو وہ اور بھی کھل کر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں ٹھیک اسی طرح اشنہ ترابی کا وہ سفر جو انھوں نے انجانے میں چند الٹی سیدھی لکیروں کے ساتھ شروع کیا تھا وہ کینوس پرختم ہوا۔ طالبہ کی خصوصیت یہ ہے کہ انھوں نے تمام پینٹینگز اپنے طور پر بنائی ہیں۔ انھوں نے اس کی ٹریننگ وغیرہ حاصل نہیں کی۔ نامور شاعر شاذ تمکنت کے فرزند اور مشہور آرٹسٹ فواد تمکنت سے ضرور وہ فون پر مدد اور رہبری حاصل کرتی رہیں۔
اشنہ ترابی کی تصاویرکو ان کے والد فیس بک پر شیئر کیا کرتے ہیں جس کی ہر طرف سے پذیرائی کی جا رہی ہے۔ دریں اثنا، حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے تاجرین، جن کا لندن میں ہوٹل بھی ہے، انھوں نے اشنہ سے رابطہ قائم کرتے ہوئے ان کے ہوٹل کے لئے تصاویر بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ اشنہ ترابی نے پوری محنت اور لگن کے ساتھ ہوٹل کے لئے شاندار تصاویر بنائی ہے۔ مستقبل میں ان کا شہر حیدرآباد میں اپنی تصاویر کی نمائش کا بھی منصوبہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔