کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے زیورات کو کیسے صاف رکھا جائے؟

کولمبیا اسکول آف نرسنگ کی پروفیسر ایمریطس ڈاکٹر ایلین لارسن کا کہنا ہے کہ ’’ہاتھوں کو دھوتے ہوئے آپ کو زیورات اتارنے کی ضرورت نہیں بلکہ انھیں اسی طرح پہنے ہوئے دھویا اور صاف کیا جاسکتا ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماہرینِ طب کا کہنا ہے کہ ہاتھوں کو بار بار دھونا چاہیے اور اپنی جسمانی صفائی کے علاوہ گھر اور ماحول کی صفائی کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے لیکن کیا آپ نے اس پر غور کیا ہے کہ کورونا وائرس زیورات سے بھی ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہوسکتا ہے؟

ماہرین کے مطابق کورونا وائرس دھاتی اشیاء پر کچھ دن کے لیے زندہ رہ سکتا ہے۔ اس لیے مردوخواتین کی کلائیوں کی گھڑیوں، چوڑیوں اور دوسرے زیورات کی صفائی ستھرائی بھی وقفے وقفے سے ضروری ہے۔ ایک تحقیقی مطالعے کے مطابق کورونا وائرس کسی دھات، پلاسٹک اور چینی کے برتنوں پر پانچ دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔


کولمبیا اسکول آف نرسنگ کی پروفیسر ایمریطس ڈاکٹر ایلین لارسن کا کہنا ہے کہ ’’ہاتھوں کو دھوتے ہوئے آپ کو زیورات اتارنے کی ضرورت نہیں بلکہ انھیں اسی طرح پہنے ہوئے دھویا اور صاف کیا جاسکتا ہے۔‘‘ لیکن اگرانگوٹھیوں، چوڑیوں یا دوسرے زیورات کو کلائیوں یا دوسرے جسمانی اعضاء سے اتارا جائے تو ان کے اندر کے حصوں سے بھی میل کچیل کو اچھے طریقے سے صاف کیا جائے۔

میسا چیوسٹس جنرل اسپتال کے شعبہ متعدی امراض کے سربراہ روشیل والنسکی کا کہنا ہے کہ ’’مطالعات سے یہ ظاہر ہواہے کہ انگوٹھیوں کے اندرونی حصے میں کچھ وقت کے لیے جراثیم موجود رہ سکتے ہیں لیکن کیا ان سے بیماریوں منتقل بھی ہوتی ہیں، اس حوالے سے بہت کم تحقیق موجود ہے۔‘‘ لیکن ایسے زیورات جن کی صفائی مشکل یا پیچیدہ ہو یا جنھیں بار بار کی صفائی سے نقصان پہنچ سکتا ہو تو انھیں پہننے سے گریز کرنا چاہیے۔


نیویارک سٹی میں نادر زیورات کی ایک دکان کی شریک مالکن ایلزبتھ ڈائل نے ہفٹنگن پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہاتھوں کوجراثیم اور وائرس سے پاک کرنے والے سینی ٹائزر کو نامیاتی ہیرے، جواہرات کی صفائی کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر زیورات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو تو انھیں صابن سے ہاتھوں کو دھونے سے پہلے ہی اتار لیا جائے۔ زیورات کو صاف رکھنے کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ انھیں برتن دھونے کے ہلکے صابن یا کسی مائع مواد کے ساتھ دھولیا جائے۔

(العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔