ویڈیو انٹرویو: مودی اقتدار کے نشے میں ڈوبے، متحدہ حزب اختلاف 2024 میں اقتدار پر قبضہ کر سکتی ہے، ستیہ پال ملک کا بیان
گورنر میگھالیہ کے طور پر اپنی مدت کار ختم ہونے سے ایک روز قبل ’نیشنل ہیرالڈ‘ کے ساتھ انٹرویو میں ستیہ پال ملک نے کہا، ’’ایم ایس پی کسانوں کے لیے بنیادی مسئلہ ہے اور جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی ہے‘‘
میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک کی میعاد کار 5 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے اور وہ گزشتہ دو سالوں سے مودی حکومت پر لگاتار حملہ آور رہے ہیں۔
'آئینی اصولوں' کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہوں نے مختلف مواقع پر مودی حکومت پر کھل کر تنقید کی ہے۔ اتر پردیش کے باغپت ضلع سے تعلق رکھنے والے عمر رسیدہ ستیہ پال ملک نے کسانوں کی تحریک کے بعد متنازعہ قوانین کو منسوخ کئے جانے کے بعد سے مرکزی حکومت پر اپنا حملہ تیز کر دیا ہے۔
میگھالیہ کے گورنر کے طور پر اپنی مدت کار ختم ہونے سے ایک دن قبل ’نیشنل ہیرالڈ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران ستیہ پال ملک نے کہا، ’’ایم ایس پی کسانوں کے لیے بنیادی مسئلہ ہے اور ان کے لئے جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔‘‘
انہوں نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی ستائش کرتے ہوئے لوگوں کے مسائل اٹھانے پر راہل گاندھی کی حمایت کی۔ بی جے پی کا نام لیے بغیر سوشلسٹ لیڈر نے کہا، ’’ہندو مسلم سیاست کچھ لوگوں کے لیے کام کرتی ہے لیکن یہ فرقہ وارانہ سیاست لوگوں کے دلوں میں جگہ نہیں بنا سکتی۔‘‘
سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کی سماعت بی کے ڈی (بھارتیہ کرانتی دل) سے اپنا سیاسی سفر سے شروع کرنے والے ملک کا شمار 2012 تک سوشلسٹ حلقے میں ہوتا تھا۔ تاہم، وہ اسی سال بی جے پی میں شامل ہو گئے اور انہیں اس کا قومی نائب صدر مقرر کیا گیا۔
انہیں 2017 میں بہار کا گورنر مقرر کیا گیا اور اس کے بعد اگست 2018 میں اسی حیثیت سے انہیں جموں و کشمیر منتقل کیا گیا۔ ان کی گورنری کے دوران ہی مودی حکومت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا۔
کبھی نریندر مودی اور امت شاہ کے قریبی سمجھے جانے والے ستیہ پال ملک نے کہا ’’مودی اقتدار کے نشے میں ڈوبے ہوئے ہیں…وہ 2019 میں وزیر اعظم کا عہدہ دوبارہ سنبھالنے کے بعد بہت بدل گئے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اپوزیشن جماعتیں 2024 میں یکجا ہو کر انتخابی میدان میں اتریں تو اقتدار کی تبدیلی ممکن ہو سکتی ہے۔
ویڈیو انٹرویو دیکھنے کے لئے اس لنک پر کلک کریں:
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔