ویڈیو: ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی زبردست کامیابی کا راز کیا ہے؟ سینئر صحافی ظفر آغا سے خصوصی گفتگو

’’بھارت جوڑو یاترا میں پہنچنے والی بھیڑ کہیں سے جمع کی ہوئی نہیں تھی، بلکہ لوگ خود یاترا میں پہنچ رہے تھے۔ کیرالہ، کرناٹک، اتر پردیش، مہاراشٹر... ہر جگہ یہ بھیڑ دیکھنے کو ملی۔‘‘

user

قومی آواز بیورو

راہل گاندھی کی قیادت میں کنیا کماری سے شروع ہوئی ’بھارت جوڑو یاترا‘ 30 جنوری کو جموں و کشمیر میں انتہائی کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ گزشتہ کچھ ماہ سے اس یاترا کو لے کر عوام میں زبردست جوش دیکھنے کو ملا۔ جہاں جہاں سے یہ یاترا گزری، عوام کا جم غفیر دکھائی دیا۔ کئی لوگ یہ دیکھ کر حیران ہیں کہ راہل گاندھی کی اس یاترا نے بچے، جوان، بوڑھے، خواتین سبھی کو بڑی تعداد میں اپنی طرف کھینچنے میں کامیابی حاصل کی۔

اس یاترا کی کامیابی کو لے کر سیاسی ماہرین و تجزیہ کار طرح طرح کی باتیں کہہ رہے ہیں اور اپنے نظریات بیان کر رہے ہیں۔ ’قومی آواز‘ کے ایڈیٹر اِن چیف اور سینئر صحافی ظفر آغا نے بھی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کو لے کر کچھ اہم باتیں لوگوں کے سامنے رکھی ہیں۔ مشہور صحافی سید خرم رضا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’بھارت جوڑو یاترا جب شروع ہوئی تو اس کو لے کئی طرح کے خدشات تھے، لیکن راہل گاندھی نے سبھی کو دور کر دیا۔ صرف یہ نہیں کہ جاڑا، گرمی اور برسات کا سامنا کرتے ہوئے راہل گاندھی نے یہ یاترا پوری کر لی، بلکہ حیرت انگیز یہ ہے کہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ اس یاترا سے جڑے۔ لوگوں کو ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی بڑی تبدیلی ہونے والی ہے۔ یہ بھیڑ کہیں سے جمع کی ہوئی نہیں تھی، بلکہ لوگ خود بھارت جوڑو یاترا میں پہنچ رہے تھے۔ کیرالہ، کرناٹک، اتر پردیش، مہاراشٹر... ہر جگہ یہ بھیڑ دیکھنے کو ملی۔‘‘


بات چیت کے دوران ظفر آغا نے یہ بھی کہا کہ ’’راہل گاندھی نے اس یاترا کے ذریعہ کہیں نہ کہیں ہندوستانی عوام کے ضمیر کو جھنجھوڑا۔ راہل گاندھی کے نفرت بنام محبت والے پیغام نے جیسے نفرت کے نشہ میں ڈوبے لوگوں کو ہوش میں لا دیا۔‘‘ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’لوگوں کو لگا کہ یہی ایک آدمی (راہل گاندھی) ہے جو واقعی ہندوستان کا حقیقی پیغام عام کر سکتا ہے۔ ہندوستان، جس کو رشی منیوں نے، سَنتوں نے، صوفیوں نے، سکھوں نے، بودھشٹوں نے، عیسائیوں نے مل جل کر ایک گلدستہ بنایا ہے، وہ خطرے میں ہے۔ اس شخص راہل گاندھی نے ہم کو آواز دی ہے کہ جاگو، اٹھو، چلو، تم کہاں چلے گئے ہو تم کو پتہ بھی نہیں ہے۔ آؤ، ہندوستان کی پہچان کو بچاؤ۔ اس آواز سے متاثر ہو کر لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلے۔ یہ یاترا ہندوستان کی سیاست میں ایک ٹرننگ پوائنٹ ہے۔‘‘

ظفر آغا نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ سے متعلق کچھ دیگر اہم پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی۔ پیش ہے ظفر آغا سے سید خرم رضا کی خصوصی گفتگو پر مبنی ویڈیو۔


Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔