قومی آواز کا نظریہ: کیا غلط کو غلط کہنا غداری ہے!... ویڈیو

اہم شخصیات کے وزیر اعظم کو خط لکھنے پر کئی لوگوں نے تنقید کی، سوال یہ ہے کہ غلط کو غلط کہنے والوں پر انگلی اٹھاکر اور ظالموں کے خلاف کارروائی نہ کر کے ہم نئی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں!

user

قومی آواز بیورو

ملک میں موب لنچنگ کے بڑھتے واقعات کے خلاف ملک کی متعدد اہم شخصیات نے آواز بلند کی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اس مسئلہ پر ان کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ خط لکھنے والوں میں آرٹ، میڈیکل، فلمی دنیا اور دیگر شعبوں سے جڑی ہستیاں شامل ہیں۔


دانشوران نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ہندوستان میں آج بیف کھانے والوں اور بیف کا کاروبار کرنے والوں کو تو نشانہ بنایا ہی جا رہا ہے ساتھ ہی ان پر بھی ظلم کیا جا رہا ہے جو ’جے شری رام ‘ کا نعرہ لگانے میں دقت محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کے دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والوں پر جے شری رام کا نعرہ لگانے کے لئے زبردستی کی جائے!

ظاہر ہے بالکل نہیں، جے شری رام کے نعرے کو اپنی غلط اور غیر قانونی حرکات کو جائز کرنے کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ کسی مذہب سے تعلق رکھنے والے شخص کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اپنے مذہبی نعروں یا اپنے مذہبی جذبات کو دوسرے لوگوں پر زبردستی تھوپے۔


اہم شخصیات کا کہنا ہے کہ اس معاملہ میں وزیر اعظم کو خط لکھنے کی اس لئے ضرورت پڑی کیونکہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سماج میں استحکام کا ہونا ضروری ہے جبکہ تقسیم کرنے والے ایسے نعرے اور جملے استحکام کے دشمن ہیں۔

کسی کو موب لنچنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دینا انتہائی برا عمل ہے اور جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے والے کو تشدد کا نشانہ بنانا تو اور بھی برا عمل ہے۔ موب لنچنگ کی ذہنیت نے اگر سماج میں جڑیں مضبوط کر لیں تو ملک سے قانون کی بالا دستی ختم ہو جائے گی اور کل لوگوں کے حوصلہ اتنتے بڑھ سکتے ہیں کہ وہ سیاست دانوں اور افسرشاہوں کو بھی اپنی حیوانیت کا شکار بنانے میں دیر نہیں کریں گے۔


ملک میں کی جا رہی تخریب کاریوں کے خلاف اقدام اٹھانے کے بجائے اگر آواز اٹھانے والوں کو ہی نشانہ بنایا جائے گا اور ’ایوارڈ واپسی گینگ ‘ اور ’غدار‘ جیسے القاب سے نوازا جائے گا تو اسے جمہوریت نہیں بلکہ تاناشاہی اور فسطائیت سے تعبیر کیا جائے گا، جہاں مخالف آوازوں کو برداشت نہیں کیا جاتا۔

وزیر اعظم اگر اس حساس مسئلے پر خاموش رہے تو پھر وہ دن دور نہیں جب سماج افراتفری کا شکار ہوگا۔ سوال یہ ہے کہ غلط کو غلط کہنے والوں پر انگلی اٹھاکر اور ظالموں کے خلاف کارروائی نہ کرکے ہم نئی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Jul 2019, 7:10 PM