قومی آواز بلیٹن: طلبا کی کوٹہ سے دہلی واپسی؛ مزدوروں کی نقل حمل میں 4 گرفتار؛ خواتین حکمران زیادہ کامیاب

پیش خدمت ہیں آج کی کچھ اہم خبریں: لاک ڈاؤن میں پھنسے 480 طلبا کوٹہ سے دہلی لوٹے؛ مزدوروں کو غیرقانونی طریقہ سے لے جانے والے چار لوگ گرفتار؛ کورونا کے خلاف جنگ میں خواتین حکمراں زیادہ کامیاب

user

قومی آواز بیورو

لاک ڈاؤن میں پھنسے 480 طلبا کوٹہ سے دہلی لوٹے، والدین نے لی راحت کی سانس

راجستھان کے کوٹہ سے چلے 480 طلباء دہلی پہنچ گئے ہیں۔ 40 بسوں میں سوار یہ طلبا اتوار کی صبح 5 بجے دہلی کے کشمیری گیٹ بس اڈے پر پہنچے۔ یہاں تمام طلبا کا طبی معائنہ کیا گیا۔ اس کے بعد تمام طلباء کو بسوں کے ذریعہ ان کے گھروں تک چھوڑ دیا گیا۔ دہلی کے وزیر ٹرانسپورٹ کیلاش گہلوت نے ٹوئٹ کرکے اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو واپس لاتے ہوئے معاشرتی فاصلے یعنی سوشل ڈسٹینسنگ کے ضابطوں پر سختی سے عمل کیا گیا۔ واضح رہے ایک بس میں زیادہ سے زیادہ 20 بچے ہی واپس لوٹے ہیں۔


مزدوروں کو غیرقانونی طریقہ سے لے جانے والے چار لوگ گرفتار

دہلی پولیس نے لاک ڈاؤن کے دوران مہاجر مزدوروں کو غیرقانونی طریقہ سے ان کے گھروں تک پہنچانے کے الزام میں دو آئشر ٹرک ضبط کر لئے گئے اور چار لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ جنوب مشرقی دہلی کے ڈپٹی پولیس کمشنر راجندر پرساد مینا نے اتوار کو بتایا کہ پولیس کو خبر ملی تھی کہ کچھ ٹرک ڈرائیور لاک ڈاؤن کے دوران مہاجر مزدوروں کو غیرقانونی طریقہ سے بہار اور اترپردیش لے جانے میں مصروف ہیں۔ اس کے بعد پولیس نے رات میں گشت اور نگرانی بڑھا دی۔

انہوں نے کہا کہ دو اور تین مئی کی رات کو گشت کے دوران اوکھلا فیس۔ دو کے نزدیک دو آئشر ٹرک مشتبہ حالت میں نظر آئے اور آس پاس 20 سے 25 لوگ دوری بنا کر کھڑے تھے۔ جانچ کے بعد پتہ چلا کہ دونوں آئشر کے ڈرائیور اویناش تیواری اور منوج کمار یادو ان مزدوروں کو اترپردیش اور بہار لے جانے کی فراق میں ہیں۔

کورونا کے خلاف جنگ میں خواتین حکمراں زیادہ کامیاب، دانشمندی سے وائرس پر قابو پایا

کورونا وائرس کی وبا غالباً پہلی ایسی وبا ہے جس نے ایک وقت میں دنیا کے ہر ملک کو متاثر کیا ہے۔ فروری کے آخر تک کوویڈ۔19 کے تناظر میں ہر ملک کا حکمران کم و بیش ایک ہی پوزیشن میں تھے، تمام خوف زدہ تھے اور اپنے ملک کو اس وبا سے بچانے میں مصروف تھے۔ ان میں سے کچھ حکمران صرف سوچ رہے تھے، جبکہ دوسرے زمینی سطح پر اس سے مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔ اگر ہم آج کے حالات پر نگاہ ڈالیں تو زمینی سطح پر کام کرنے والے حکمران اپنے شہریوں کو نسبتاً محفوظ کرنے میں کامیاب رہے ہیں جبکہ صرف غور و خوض کرنے کرنے والے خود پسند حکمران آج بھی بدتر حالت میں ہیں۔ غور کرنے کے بعد ایک اہم بات سامنے آئی ہے کہ ان تمام ممالک میں جہاں خواتین حکمران ہیں وہاں اس وائرس سے نقصان تو ہوا لیکن دوسرے ممالک کی طرح نہیں۔ آئس لینڈ، ناروے، تائیوان، ڈنمارک، جرمنی اور نیوزی لینڈ اس کی زندہ مثالیں ہیں۔ برصغیر پر نظر ڈالیں تو یہاں بنگلہ دیش اور میانمار میں ہندوستان اور پاکستان کے مقابلہ اموات کم واقع ہوئی ہیں اور بنگلہ دیش اور میانمار میں حکومت کی باگ ڈور خواتین کے ہاتھ میں ہے۔


پدم شری کلیم اللہ نے آم کی نئی قسم ڈاکٹروں کے نام سے منسوب کی

لکھنؤ کے ملیح آباد علاقے میں آم کے ایک درخت پر سینکڑوں قسم کے آم اگانے والے پدم شری کلیم اللہ نے اس مرتبہ بھی نئے قسم کا آم اُگایا ہے اور اسے ڈاکٹر نام دیا ہے۔ کلیم اللہ کہتے ہیں کہ یہ نئی قسم ان ڈاکٹروں کے نام منسوب ہے جو کرونا جیسی وبا میں اپنی جان اور اپنے اہل خانہ کی فکر کیے بغیر لوگوں کی زندگیوں کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں افسوس ہوتا ہے جب لوگوں کی جان بچانے میں لگے ان ڈاکٹروں پر جان لیوا حملے ہوتے ہیں۔

مصر کی تاریخی مسجد سے 3 نمازیوں کی نماز تراویح نشر کرنے کی اجازت

مصری وزرات اوقاف اور مذہبی امور نے مشرقی قاہرہ کی تاریخی مسجد عمرو بن العاص سے صرف تین نمازیوں کی نماز تراویح ریڈیو پر نشر کرنے کی اجازت دی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مصری وزارت اوقاف کا کہنا ہے کہ تاریخی ماہ صیام کی روحانی مناسبت اور کورونا وبا کے خطرات کے تناظر میں تاریخی مسجد عمرو ابن العاص سے صرف تین افراد امام اور مسجد کے دو دیگر ملازمین کو تراویح کی نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔ یہ تروایح وزارت مواصلات قرآن کریم ریڈیو کے تعاون سے ریڈیو پر براہ راست نشر کی جائے گی۔


امریکہ میں نہیں رک رہا کورونا کا قہر، 67 ہزار سے زیادہ اموات

  • امریکہ میں کورونا کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ امریکہ میں کورونا متاثرین کی تعداد ساڑے 11 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے اور اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 67 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ کورونا کے بڑھتے قہر کی وجہ سے امریکی شہریوں میں غصہ اور بے چینی بڑھ رہی ہے۔
  • پوری دنیا میں کورونا متاثرین کی تعداد جہاں ساڑے 34 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے وہیں اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔
  • کورونا وائرس کی وبا برطانیہ میں بہت تیزی سے پھیل رہی ہے اور وہاں ہلاک ہونے والوں کی تعداد یوروپ میں اٹلی کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ برطانیہ میں اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 28 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے جو اٹلی سے اب بہت کم رہ گئی ہے۔
  • واضح رہے یوروپ میں اٹلی وہ ملک ہے جہاں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور وہاں یہ تعداد 28 ہزار سے زیادہ ہے جبکہ اسپین میں یہ تعداد 25 ہزار سے زیادہ ہے اور فرانس میں یہ تعداد 24 ہزار سے زیادہ ہے۔
  • ادھر سعودی عرب میں متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور وہاں اس وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 25 ہزارسے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ وہاں اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 176 ہے۔
قومی آواز کے قارئین سے ضروری گزارش، لاک ڈاؤن کے ضوابط کی پابندی ضرور کریں۔ شکریہ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔