کیا اولمپکس میں ہندوستانی ٹیم کے ساتھ ناانصافی ہوئی؟ ہاکی انڈیا نے 3 معاملات پر کی شکایت

پیرس اولمپکس 2024 کے ہاکی کے کوارٹر فائنل میں ہندوستانی ٹیم نے برطانیہ کو شوٹ آؤٹ میں 4-2 سے شکست دی۔ میچ کئی باتوں پر تنازعات کا شکار رہا اور ہاکی انڈیا نے باضابطہ طور پر شکایت درج کرائی ہے

<div class="paragraphs"><p>ٹیم انڈیا / آئی اے این ایس</p></div>

ٹیم انڈیا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پیرس: ہرمن پریت سنگھ کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم کا پیرس اولمپکس 2024 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ہندوستانی ٹیم نے اتوار (4 اگست) کو برطانیہ کے خلاف اپنا کوارٹر فائنل میچ کھیلا، جو کافی دلچسپ تھا۔ میچ 1-1 سے ڈرا ہونے کے بعد ہندوستانی ٹیم نے شوٹ آؤٹ 4-2 سے جیت کر سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔

یہ میچ کئی معاملات کے حوالے سے تنازعات کا شکار رہا ہے۔ سب سے بڑا تنازعہ اس بات پر ہوا کہ 17ویں منٹ میں امت روہیداس کو ریڈ کارڈ دے کر باہر کر دیا گیا۔ اس کے بعد ہندوستانی ٹیم 43 منٹ تک صرف 10 کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتی رہی۔ امت کو ریڈ کارڈ دینا میچ کا ایک بڑا تنازع تھا، جسے سوشل میڈیا پر کچھ لوگ ناانصافی قرار دے رہے ہیں۔


اب ہاکی انڈیا نے باضابطہ طور پر اس معاملے میں شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے اپنی شکایت میں 3 مخصوص نکات اٹھائے ہیں جو برطانوی ٹیم میں امپائرنگ سے لے کر تنازعات کو لے کر آئے ہیں۔

ہاکی انڈیا نے اپنی شکایت میں کہا، ’’ہاکی انڈیا نے پیرس اولمپکس 2024 میں امپائرنگ کے معیار اور فیصلوں کو لے کر باضابطہ طور پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ شکایت کا مرکز ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان ہونے والے اہم میچ پر تھا، جس میں امپائرنگ میں تضاد تھا اور میچ کا نتیجہ متاثر ہو سکتا تھا۔‘‘

ٹیم انڈیا کی شکایت میں یہ 3 نکات اٹھائے گئے:

* ویڈیو امپائر نے وقفے وقفے سے ریویو لیے۔ خاص طور پر ایک ہندوستانی کھلاڑی کے حوالے سے جہاں ریڈ کارڈ دکھایا گیا جس سے ویڈیو ریویو سسٹم پر اعتماد کم ہوا ہے۔

* شوٹ آؤٹ کے دوران گول پوسٹ کے پیچھے سے ایک گول کیپر کو کوچنگ دی گئی۔

* گول کیپر نے شوٹ آؤٹ کے دوران ویڈیو ٹیبلٹ استعمال کیا۔


میچ کا دوسرا کوارٹر تنازعات سے بھرا رہا۔ ہندوستانی کھلاڑی امت روہیداس کو کھیل کے 17ویں منٹ میں ریڈ کارڈ دے دیا گیا یعنی ہندوستانی ٹیم بقیہ 43 منٹ تک 10 کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلی۔ دراصل، امت کی اسٹک برطانوی کھلاڑی ول کالن کے چہرے پر لگ گئی۔ جرمن ویڈیو امپائر کا ماننا تھا کہ امت نے یہ جان بوجھ کر کیا ہے۔ ویڈیو امپائر کے مشورے پر آن فیلڈ امپائر نے امت کو ریڈ کارڈ دکھایا۔ ہندوستانی کھلاڑیوں کا ماننا تھا کہ ایسا جان بوجھ کر نہیں ہوا۔ اگر ویڈیو امپائر یلو کارڈ دیتے تو زیادہ مناسب ہوتا۔

خیال رہے کہ ہندوستانی ہاکی ٹیم نے ریڈ کارڈ کے باوجود زبردست واپسی کی اور کپتان ہرمن پریت سنگھ نے کھیل کے 22ویں منٹ میں گول کر کے ہندوستان کو برطانیہ کے خلاف 1-0 سے آگے کر دیا۔ تاہم، برطانیہ نے جلد ہی برابری کر لی اور 27ویں منٹ میں لی مورٹن نے گول داغ دیا۔ اس کے بعد بقیہ دو کوارٹرز میں کوئی گول نہ ہو سکا اور میچ شوٹ آؤٹ میں چلا گیا۔ شریجیش نے اس میچ میں مرتبہ شاندار دفاع کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔