ٹوکیو اولمپکس: ہاکی ٹیم کے وہ کھلاڑی جنہوں نے چار عشروں بعد ہندوستان کو تمغہ دلایا

سال 1980 کے ماسکو اولمپک کھیلوں کے بعد یہ ہندوستان کا پہلا اولمپک ہاکی تمغہ ہے۔ ساتھ ہی اولمپکس کی تاریخ میں یہ ہندوستان کا تیسرا ہاکی کانسہ میڈل ہے۔

ٹیم انڈیا / ٹوئٹر
ٹیم انڈیا / ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ہندوستانی مرد ہاکی ٹیم نے ٹوکیو اولمپکس میں جرمنی کو شکست دے کر 41 سال بعد اولمپکس کا کانسہ میڈل جیت کر تمغوں کے قحط کا خاتمہ کر دیا ہے۔ میچ کے دوران دونوں ٹیموں نے اپنی طاقت کے ساتھ ہاکی کھیلی۔ ابتداء میں جرمنی، ہندوستان کے مقابلے تھوڑا حاوی رہا۔ دوسرے منٹ میں پہلا گول بھی جرمنی کی جانب سے ہوا۔ مڈ فیلڈر عروج تیمور نے شاندار گول کرتے ہوئے ٹیم کو 0۔1سے برتری دلائی۔ اس کے بعد ہندوستان نے ایک گول کے تعاقب میں جارحیت کا مظاہرہ کیا لیکن گول نہ ہو سکا اور پہلا کوارٹر 0-1 کے اسکور پر ختم ہوا۔

دوسرے کوارٹر میں ہندوستان نے واپسی کی اور دو گول داغے، جبکہ جرمنی نے بھی ایک گول کیا اور اسکور 3-3 کے برابری پر آ گیا۔ اس کے بعد ہندوستان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 گول اور داغے۔ آخری کوارٹر میں جرمنی ایک گول کرنے میں کامیاب رہا لیکن ہندوستان نے یہ مقابلہ 5-4 سے اپنے نام کر لیا۔


سال 1980 کے ماسکو اولمپک کھیلوں کے بعد یہ ہندوستان کا پہلا اولمپک ہاکی تمغہ ہے۔ ساتھ ہی اولمپکس کی تاریخ میں یہ ہندوستان کا تیسرا ہاکی کانسہ میڈل ہے۔ دیگر دو کانسہ کے تمغے 1968 میکسیکو سٹی اور 1972 میونخ گیمز میں آئے تھے۔ ہندوستانی مرد ہاکی ٹیم نے اوور آل اولمپکس میں 12 تمغے جیتے ہیں جن میں آٹھ گولڈ، ایک سلور اور تین کانسہ کے تمغے شامل ہیں۔

ہندوستانی ہاکی کا دنیا میں نام کرنے والی ٹیم انڈیا کا ہر کھلاڑی آج ہیرو ہے، ایسے میں ہر کوئی اپنی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے بارے میں جاننا چاہتا ہے۔

منپریت سنگھ

تاریخ رقم کرنے والی ٹیم انڈیا کے کپتان 29 سال کے منپریت سنگھ ہیں اور انہوں نے ہر موقع پر اپنی اہمیت کا احساس کرایا ہے۔ منپریت نے 19 سال کی عمر میں ہی ٹیم انڈیا کے لئے ڈیبیو کیا تھا۔ دوسری ٹیم کے ڈیفینس کو نقب لگانے والے منپریت گزشتہ کئی سالوں سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔


پی آر شریجیش

ٹیم کے سینئر ترین کھلاڑی شریجیش نے اس اولمپک میں کافی مقبولیت حاصل کی ہے۔ گول کیپر شریجیش نے درجنوں گولز کا دفاع کیا ہے، جس کے دم پر ٹیم انڈیا کانسہ کا تمغہ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ شریجیش نے 2016 میں ٹیم کی کپتانی بھی کی تھی۔ کیرالہ سے آنے والے شریجیش نے سال 2006 میں اپنا ڈیبیو کیا تھا۔

ہرمنپریت سنگھ

سال 2016 میں جونیئر ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہ چکے ہرمنپریت ریو اولمپکس میں بھی ٹیم انڈیا کا حصہ رہے تھے۔ جرمنی کے خلاف برونز میڈل میچ میں بھی انہوں نے گول داغا۔ ہرمنپریت کو پینالٹی کارنر کا ماہر قرار دیا جاتا ہے۔

روپندر پال سنگھ

اکتیس سالہ روپندر پال سنگھ کو ڈریگ پلیکر کے طور پر جانا جاتا ہے۔ موجودہ اولمپکس میں بھی انہوں نے پینالٹی کارنر کے دوران کئی گول داغے۔ روپندر 2018 سے ٹیم انڈیا کا حصہ بنے ہیں۔ اونچا قد ہونے کی وجہ سے انہیں کھیلنے میں کافی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

سریندر کمار

ہاکی انڈیا لیگ میں دہلی کی طرف سے کھیلنے والے سریندر سنگھ ٹیم انڈیا میں آتے ہی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہریانہ کے سریندر نے ایشین گیمز اور ریو اولمپکس میں حصہ لیا تھا۔ سریندر سنگھ ہندوستانی ڈیفینس کی ریڑھ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔


امت روہیداس

سال 2013 میں ڈیبیو کرنے والے امت کا کیریر کافی نشیب و فراز کا شکار رہا۔ وہ کافی وقت تک ٹیم انڈیا سے باہر بھی رہے لیکن انہوں نے محنت کے دم پر 2017 میں واپسی کی اور تبھی سے وہ ہندوستانی ڈیفینس کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔

بریندر لاکرا

تقریباً 200 میچ کھیل چکے بریندر کا یہ دوسرا اولمپک ہے۔ انہوں نے اس سے قبل لندن اولمپکس میں بھی حصہ لیا تھا تاہم سرجری کے سبب وہ ریو اولمپکس میں نہیں کھیل پائے تھے اوڈیشہ کے بریندر یوں تو ڈیفینڈر ہیں لیکن ٹیم کی ضرورت کے مطابق وہ مڈ فیلڈ پوزیشن پر بھی کھیل لیتے ہیں۔

ہاردک سنگھ

بائیس سال کے نوجوان ہارک سنگھ نے اس اولپک میں اپنی شناخت قائم کر لی ہے۔ کوارٹر فائنل میں انہوں نے جو گول کیا وہ ہندوستان کے لئے خوش آئند ثابت ہوا۔ سال 2018 میں ڈیبیو کرنے والے ہارک نے کم وقت میں ہی خود کو ایک اہم کھلاڑی کے طور پر ثابت کیا ہے۔

وویک سنگھ پرساد

ہندوستان ٹیم کے باصلاحیت مڈفیلڈر ویویک اپنی سمجھ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ وویک سال 2018 میں 17 سال کی عمر میں ٹیم انڈیا کے لئے ڈیبیو کرنے والے کم عمر ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ ٹوکیو میں انہوں نے فارورڈ لائن کا چارج سنبھالا اور ٹیم کا بہترین تعاون کیا۔


نیل کانت شرما

سال 2016 کے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد نیل کانت نے سینئر ٹیم میں جگہ بنائی۔ منی پور سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ مڈ فیلڈر نے نے گزشتہ تین سالوں میں کئی اہم ٹورنامنٹس میں حصہ لیا ہے۔

سمیت والمیکی

کھیلوں کی سرزمین ہریانہ کے سونی پت سے تعلق رکھنے والے سُمیت اپنی رفتار کے لیے جانے جاتے ہیں۔ سمیت 2016 میں جونیئر ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں۔ ایک وقت غربت کی زندگی گزارنے والے سمیت کو ہاکی میں اپنا کیریئر بنانے کے لیے طویل جدوجہد کرنا پڑی۔

شمشیر سنگھ

جب اولمپک اسکواڈ میں شمشیر سنگھ کا نام آیا تو سب حیران رہ گئے۔ شمشیر سنگھ صرف 24 سال کے ہیں اور پنجاب کے اٹاری بارڈر کے قریب ایک گاؤں سے وابستہ ہیں۔ صرف 10 بین الاقوامی میچ کھیلنے والے شمشیر ٹیم انڈیا کا سرپرائز پیکج ہیں۔

دلپریت سنگھ

پنجاب کے دلپریت سنگھ نے 2018 میں ٹیم میں قدم رکھا اور اس کے بعد سے ہر بڑے ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کامن ویلتھ گیمز ہوں یا ایشین گیمز یا پھر ورلڈ کپ سبھی میں انہوں نے اہنے جوہر دکھائے۔ تجربہ نہ ہونے کے باوجود وہ ٹیم کے ایک اہم کھلاڑی ثابت ہوئے ہیں۔


گرجنت سنگھ

جب ٹیم انڈیا نے جونیئر ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں کامیابی حاصل کی تھی تو گرجنت سنگھ اسٹار کے طور پر ابھر کر سامنے آئے تھے۔ اس کے بعد ان کی ٹیم انڈیا میں بھی انٹری ہو گئی۔ گرجنت سنگھ نے ٹوکیو اولمپکس میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے اہم مقام پر گول کر کے ٹیم انڈیا کو میڈل کی دہلیز تک پہنچایا۔

مندیپ سنگھ

چھبیس سال کے مندیپ سنگھ فارورڈ پوزیشن کی شان ہیں، جنہوں نے پورے اولمپکس میں ہندوستان کی جارحانہ قیادت کی۔ سال 2012 میں ڈیبیو کرنے والے مندیپ نے ہاکی انڈیا میں اب تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے اب تک 150 سے زیادہ میچوں میں شرکت کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔