گنگا میں میڈل بہا دینے سے مجھے پھانسی نہیں ملے گی، برج بھوشن سنگھ کا متنازعہ بیان
برج بھوشن نے کہا ’’تمغے گنگا میں بہا دینے سے مجھے پھانسی نہیں ملے گی۔ اگر مجھ پر ایک بھی الزام ثابت ہو جائے تو میں خود پھانسی پر چڑھ جاؤں گا۔‘‘
نئی دہلی: پہلوانوں کے ایک مہینے تک جاری رہنے والے دھرنے کے بعد جنتر منتر سے ان کے خیمہ اکھاڑے جانے، انہیں حراست میں لیے جانے اور بعد میں گنگا میں اپنے تمغے بہائے جانے کے ارادہ کے بعد ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ نے رد عمل ظاہر کیا ہے۔ برج بھوشن نے کہا ’’تمغے گنگا میں بہا دینے سے مجھے پھانسی نہیں ملے گی۔ اگر مجھ پر ایک بھی الزام ثابت ہو جائے تو میں خود پھانسی پر چڑھ جاؤں گا۔‘‘
اتنے سنگین الزامات عائد کیے جانے کے بعد بھی دہلی پولیس کا برج بھوشن کے خلاف کارروائی انجام نہ دینا سوال کھڑے کر رہا ہے۔ اس پر جس طرح کے انداز میں برج بھوشن نے بیان دیا ہے اس سے پہلوانوں کا غصہ مزید بھڑکنے کا اندیشہ ہے۔ برج بھوشن نے کہا ’’پہلے ہی دن جب مجھ پر الزام عائد کیا گیا تو میں نے کہا کب ہوا، کہاں ہوا، کس کے ساتھ ہوا؟ چار مہینے ہو گئے حکومت مجھے پھانسی نہیں دے رہی تو اپنے میڈل گنگا میں بہانے جا رہے ہیں!‘‘
برج بھوشن نے کہا ‘‘مجھ پر الزام عائد کرنے والو، گنگا میں میڈل بہانے سے مجھے پھانسی نہیں ہوگی۔ اگر تمہارے پاس ثبوت ہیں تو پولیس کو جاکر دو، کورٹ کو دو مجھے پھانسی کی سزا ملے تو میں پھانسی چڑھ جاؤں گا۔ اس طرح کے بیان دینے والے جذباتی ڈرامہ کر رہے ہیں۔‘‘
برج بھوشن نے مزید کہا ’’یہ ایسا الزام ہے کہ اپنے ہی لوگ کہنے لگتے ہیں کہ بغیر آگ کے دھواں نہیں اٹھتا۔ میرے اوپر الزام اس لیے لگ رہے ہیں کیونکہ بھگوان ہم سے کوئی بڑا کام لینا چاہتے ہیں!‘‘ انہوں نے کہا کہ ان کھلاڑیوں میں میرا خون پسینہ لگا ہوا ہے۔ میں کوئی بد دعا نہیں دینا چاہتا۔ اولمپکس میں 7 میڈل آئے ہیں، ان میں سے 5 میری مدت کار میں آئے۔ میں نے کشتی کو جیا ہے، کچھ دن پہلے تک یہ مجھے کشتی کا بھگوان مانتے تھے!
برج بھوشن نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ جاٹ سے لے کر مسلمان اور برہمن سے لے کر تیلی تک کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک لوگ ان کی حمایت میں ہیں۔ انہوں نے کہا، آپ کا آشیرواد رنگ لائے گا اور 5 تاریخ کو ہم سنتوں کے سامنے جمع ہوں گے اور جو فیصلہ ہوگا اس کا احترام کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔