عالمی چیمپئن بنیں نکہت زرین، میری کوم اور فیڈریشن سے بھی لڑ چکی ہیں !
ہندوستانی باکسر نکہت زرین نے جمعرات کو استانبول میں خواتین کی عالمی چیمپئن شپ کےمقابلہ میں تھائی لینڈ کی جیتپونگ جوٹامس کو شکست دے کر عالمی چیمپئن کا خطاب اپنے نام کیا ۔
ہندوستانی باکسر نکہت زرین جمعرات کو استانبول میں خواتین کی عالمی چیمپئن شپ کے فلائی ویٹ (52 کلوگرام) زمرے کے یک طرفہ فائنل میں تھائی لینڈ کی جیتپونگ جوٹامس کو 5-0 سے شکست دے کر عالمی چیمپئن بن گئیں۔ تلنگانہ کی باکسر زرین نے متفقہ فیصلے سے تھائی لینڈ کی حریف کو شکست دی۔ اس جیت کے ساتھ ہی زرین عالمی چیمپئن بننے والی صرف پانچویں ہندوستانی خاتون باکسر بن گئی ہیں۔
اس جیت کے ساتھ ہی تلنگانہ کی باکسر زرین عالمی چیمپئن بننے والی پانچویں ہندوستانی خاتون باکسر بن گئی ہیں۔ ان سے پہلے یہ کارنامے چھ بار کی چیمپئن ایم سی میری کوم (2002، 2005، 2006، 2008، 2010 اور 2018)، سریتا دیوی (2006)، جینی آر ایل (2006) اور لیکھا کے سی نے انجام دیے ہیں۔
زریں 14 جون 1996 کو نظام آباد، تلنگانہ میں پیدا ہوئیں ۔ ان کے والد کا نام محمد جمیل احمد اور والدہ کا نام پروین سلطانہ ہے۔ اس ہندوستانی اسٹار نے 13 سال کی عمر میں باکسنگ گلوس سے دوستی کر لی تھی ۔ وہ ہندوستانی باکسنگ لیجنڈ ایم سی میری کوم کو اپنا رول ماڈل مانتی ہیں۔
نکہت زرین ہمیشہ اپنے حقوق کے لیے لڑتی رہی ہیں۔ وہ اپنے کیریئر میں ایک بار فیڈریشن اور اپنی ماڈل میری کوم سے بھی لڑ چکی ہیں۔دراصل، باکسنگ فیڈریشن آف انڈیا نے چھ بار کی عالمی چیمپئن ایم سی میری کوم کو اولمپکس میں بغیر کسی ٹرائل کے 51 کلوگرام وزن کے زمرے میں ہندوستان کا نمائندہ بنایا تھا۔ اس دوران، بی ایف آئی کا ایک اصول تھا کہ خواتین اور مردوں کے زمرے میں صرف تمغہ جیتنے والوں کو اولمپک کوالیفائر میں بھیجا جائے گا۔ تاہم، یہ اصول صرف سونے اور چاندی کے تمغے جیتنے والوں کے لیے تھا۔ جس کی وجہ سے نکہت کو مریم کوم کے خلاف لڑنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔
جس کے بعد کمیٹی کے اس وقت کے چیئرمین راجیش بھنڈاری نے کہا تھا کہ وہ نکہت کو مستقبل کے لیے بچا کر رکھ رہے ہیں۔ جب نکہت کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے اس کے خلاف آواز اٹھائی۔ جس کے بعد انہوں نے وزیر کھیل کرن رجیجو کو خط لکھ کر ٹرائل کا مطالبہ کیا۔ جس کے بعد ٹرائلز ہوئے۔ ایم سی میری کوم نے یہ میچ جیت لیا۔ تاہم اس میچ کے بعد میری کوم نے ان سے مصافحہ تک نہیں کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔