امن سہراوت کا آسان نہیں رہا زندگی کا سفر ،بچپن میں ہی والدین کو کھو دیا تھا

ہندوستانی پہلوان امن سہراوت نے مردوں کے فری اسٹائل 57 کلوگرام وزن کے زمرے میں کانسے کا تمغہ جیتا۔ اب تک ہندوستان کے پاس کل 6 تمغے آ چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پیرس اولمپکس 2024 میں ہندوستان کو  کل ایک اور تمغہ ملا ہے۔ اب تک ہندوستان کے پاس کل 6 تمغے آ چکے ہیں۔ ہندوستانی پہلوان امن سہراوت نے مردوں کے فری اسٹائل 57 کلوگرام وزن کے زمرے میں کانسے کا تمغہ جیتا۔ امن نے کانسے کے تمغے کے مقابلے میں پورٹو ریکو کے ڈیرین ٹوئی کروز کو 13-5 سے شکست دی۔ واضح رہے امن سہراوت کی زندگی کا سفر آسان نہیں رہا ۔

امن سہراوت نے بچپن میں ہی اپنے والدین کو کھو دیا تھا۔ 21 سالہ امن سہراوت کا اولمپکس تک کا سفر بالکل بھی آسان نہیں رہا۔ امں، جو ایک جاٹ خاندان سے ہے، ہریانہ کے جھجر ضلع کے بیروہر سے آتاہے۔ اس نے 11 سال کی عمر میں اپنے والدین کو کھو دیا تھا۔ پہلے جب وہ دس سال کی عمر کا تھا تو اس کی والدہ کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا تھا   پھر اس کے  تقریباً ایک سال بعد اس کے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔


اس کے بعد امن اور ان کی چھوٹی بہن پوجا سہراوت کو ان کے بڑے چچا سدھیر سہراوت اور ایک خالہ کی دیکھ بھال میں چھوڑ دیا گیا۔ اپنے والدین کی المناک موت کے بعد امن شدید ڈپریشن میں مبتلا تھا، اس لیے ان کے دادا منگرام سہراوت نے ان کی دیکھ بھال کی اور ان کی صحت یابی میں اہم کردار ادا کیا۔

اس سب کے درمیان انہوں نے ریسلنگ کا شوق جاری رکھا اور کوچ للت کمار کے زیر سایہ ٹریننگ شروع کی۔ امن 2021 میں اپنا پہلا قومی چیمپیئن شپ ٹائٹل جیت کر روشنی میں آئے۔ امن نے 2022 کے ایشین گیمز میں 57 کلوگرام کیٹیگری میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔اس کے بعد 2023 ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا۔ جنوری 2024 میں، اس نے زگریب اوپن ریسلنگ ٹورنامنٹ میں گولڈ میڈل جیت کر ملک کا نام روشن کیا۔ وہ ہندوستان کے واحد مرد پہلوان تھے جنہوں نے پیرس 2024 اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔