ہاکی ٹیمیں ٹوکیو اولمپکس میں تمغہ جیت سکتی ہیں: منپریت
رانی نے کہا کہ ریو اولمپکس کا حصہ بننا خوشی کی بات ہے۔ ہم نے 36 سال بعد اس کے لئے کوالیفائی کرکے تاریخ رقم کی ہے۔ اولمپکس جیسے کھیلوں کے مہا کمبھ میں حصہ لینا ایک بہت اچھا تجربہ تھا۔
نئی دہلی: ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم کے کپتان منپریت سنگھ اور خواتین ٹیم کی کپتان رانی کا ماننا ہے کہ ٹیم اگلے سال ٹوکیو اولمپکس میں میڈل حاصل کرسکتی ہے اور اس کے لئے ان کی تیاریاں درست سمت میں جاری ہیں۔ اگلے سال 23 جولائی سے اولمپکس کا انعقاد ہونا ہے اور اس میں ابھی ایک سال باقی ہے۔ گزشتہ سال منعقدہ ایف آئی ایچ سیریز کے فائنلز اور اولمپک کوالیفائرز میں ہندوستانی خواتین اور مردوں کی ٹیموں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اولمپک ہاکی پروگرام کا اعلان کردیا گیا ہے۔ منپریت نے کہا کہ پچھلے سال ہماری ٹیم کی کارکردگی کی بنیاد پر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے پاس اگلے سال اولمپکس میں میڈل جیتنے کا اچھا موقع ہے۔ ٹیم میں شامل تمام کھلاڑی اپنا کردار جانتے ہیں اور ہمارے پاس بطور ٹیم ترقی کرنے کے لئے کافی وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اولمپکس میں متوقع نتائج کے حصول کے لئے صحیح سمت میں گامزن ہیں۔ ہمیں صرف اپنی کارکردگی پر مستقل توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہم توقع کے مطابق نتائج حاصل کرسکیں۔ منپریت نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم ہر اولمپکس کے ساتھ بہتر ہو رہی ہے۔ مینز ٹیم کے کپتان نے کہا کہ میں ابھی سے بالکل ٹھیک ایک سال بعد اولمپکس میں شمولیت کا منتظر ہوں جہاں پوری دنیا کے بہترین کھلاڑی موجود ہوں گے۔ میں نے اب تک دو اولمپک کھیلے ہیں اور مجھے کھیل کے اس مہا کمبھ میں کھیلنے کا تجربہ ہے۔ 28 سالہ کپتان نے کہا کہ ایک سال باقی ہے اس لئے کھلاڑیوں میں بےچینی رہتی ہے۔ 2012 کے لندن اولمپکس ٹیم کے لئے ناقص مہم تھی لیکن یہ میرے لئے خاص تھا کیونکہ یہ میرا پہلا اولمپکس تھا۔ منپریت نے کہا کہ ہم پہلے ہی بہتر ٹیم کی حیثیت سے 2016 کے ریو اولمپکس میں شامل ہوچکے ہیں لیکن وہاں ہمیں توقع کے مطابق نتائج نہیں ملے۔ ہم ٹوکیو اولمپکس میں اس کے حصول کے لئے سخت کوشش کر رہے ہیں۔
خواتین کی ہاکی ٹیم کی کپتان رانی کو یقین ہے کہ ٹیم اگلے سال اولمپکس میں ملک کو فخر کا مقام فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حالیہ دنوں میں دنیا کی ٹاپ ٹیموں کے خلاف عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہماری ٹیم اولمپکس میں ملک کو میڈل دلانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ رانی نے کہا کہ ہماری ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑیوں کا ایک اچھا مجموعہ ہے جو جونیئر کھلاڑیوں کی رہنمائی کرتی ہیں۔ ہماری ٹیم ہر ٹورنامنٹ کے ساتھ بہتر ہو رہی ہے اور ہم اس ایک سال میں اپنی کارکردگی میں مزید بہتری لائیں گے۔
ریو اولمپکس کا حصہ ہونے کی وجہ سے خواتین ٹیم کی کپتان کا کہنا تھا کہ ریو کا تجربہ انہیں ٹوکیو اولمپکس میں بہتر فیصلے کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ رانی نے کہا کہ ریو اولمپکس کا حصہ بننا خوشی کی بات ہے۔ ہم نے 36 سال بعد اس کے لئے کوالیفائی کرکے تاریخ رقم کی ہے۔ اولمپکس جیسے کھیلوں کے مہا کمبھ میں حصہ لینا ایک بہت اچھا تجربہ تھا۔ رانی نے کہا کہ اگرچہ ہمیں بہتر نتائج نہیں مل سکے لیکن اس کے باوجود مجھے اولمپک مقابلوں میں حصہ لے کر بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔