پیرس پیرالمپکس میں ہندوستان کی ڈبل کامیابی، شوٹر اونی لیکھرا نے طلائی اور مونا اگروال نے کانسے پر لگایا نشانہ
اونی لیکھرا کوالیفکیشن میں دوسرا مقام حاصل کرتے ہوئے فائنل میں رسائی حاصل کی۔ وہیں، گزشتہ سال سے زبردست فارم میں چل رہی ہم مونا اگروال نے بھی پانچواں مقام حاصل کرتے ہوئے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا
پیرس: ہندوستانی شوٹر اونی لیکھرا نے پیرس پیرالمپکس 2024 میں کمال کیا ہے۔ اوانی نے جمعہ (30 اگست) کو خواتین کے 10 میٹر ایئر رائفل (ایس ایچ1) مقابلے میں طلائی تمغہ حاصل کیا۔ انہوں نے طلائی تمغہ حاصل کرنے کے ساتھ ہی پیرالمپکس ریکارڈ بھی قائم کر دیا۔ اسی مقابلے میں ہندوستان کی مونا اگروال نے کانسے کا تمغہ جیتا۔ ان دو تمغوں کے ساتھ ہی پیرالمپک کھیلوں میں ہندوستان کا کھاتہ کھل گیا ہے۔
بائیس سالہ اونی نے فائنل میں 249.7 پوائنٹس بنائے جو کہ ایک پیرالمپکس ریکارڈ ہے۔ کانسے کا تمغہ جیتنے والی مونا نے 228.7 پوائنٹس حاصل کیے۔ اونی نے ٹوکیو پیرالمپکس (2020) میں بھی اسی ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ اس طرح انہوں نے اپنے ٹائٹل کا دفاع کیا ہے۔ اس ایونٹ میں جنوبی کوریا کے لی یونری نے چاندی کا تمغہ جیتا۔ اونی نے ٹوکیو پیرالمپکس میں 50 میٹر رائفل 3 پوزیشنز میں بھی کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ اوانی پہلی ہندوستانی خاتون کھلاڑی ہیں جنہوں نے پیرالمپکس میں دو گولڈ میڈل جیتے ہیں۔
اونی لیکھرا کوالیفکیشن میں دوسرے نمبر پر رہ کر فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہیں۔ گزشتہ ایک سال سے زبردست فارم میں چل رہی ہم وطن مونا اگروال نے بھی پانچویں نمبر پر رہ کر آٹھ نشانے بازوں کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ دفاعی چیمپئن اونی نے 625.8 کا اسکور کیا اور وہ ارینا شاچیتنکا سے پیچھے تھیں۔ ارینا نے پیرلمپکس کوالیفکیشن راؤنڈ میں 627.5 کے اسکور کے ساتھ نیا ریکارڈ قائم کیا۔
دو بار ورلڈ کپ میں طلائی تمغہ جیتنے والی مونا نے اپنے پہلے پیرالمپکس میں حصہ لیتے ہوئے 623.1 اسکور کیا۔ تین سال قبل ٹوکیو پیرالمپکس میں ’ایس ایچ 1‘ زمرہ میں طلائی تمغہ جیتنے کے بعد اونی ملک کی سب سے زیادہ سرخیاں حاصل کرنے والی پیرا ایتھلیٹ بن گئی تھیں۔ اونی ایک کار حادثے میں اپنے جسم کے نچلے حصے میں شدید چوٹ کے بعد وہیل چیئر استعمال کرتی ہیں۔ شوٹنگ میں، ’ایس ایچ 1‘ زمرہ میں وہ شوٹر شامل ہوتے ہیں جن کا اپنے بازوؤں، نچلے دھڑ، ٹانگوں کی حرکت پر پورا کنٹرول نہیں ہوتا یا جو اپنے ہاتھوں یا ٹانگوں سے کمزور ہوتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔