کرسٹیانو رونالڈو کا دیوانہ فین، ملاقات کے لیے 7 مہینے میں 13000 کلومیٹر سائیکل سے کیا سفر

چینی باشندہ گونگ نے 20 اکتوبر کو النصر فٹبال کلب کے سامنے کرسٹیانو رونالڈو سے ملاقات کی اور جرسی پر آٹو گراف لیا۔ گونگ کو مفت میں رونالڈو کو لائیو دیکھنے کا بھی موقع ملا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر 'ایکس'</p></div>

تصویر 'ایکس'

user

قومی آواز بیورو

 کرسٹیانو رونالڈو کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ ان کا شمار دنیائے فٹبال کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ پوری دنیا میں رونالڈو کو دیوانگی کی حد تک پسند کیا جاتا ہے اور مختلف ممالک میں ان کے کروڑوں مداح ہیں جو ان کا کھیل دیکھنے کے لیے بے صبری سے انتظار کرتے ہیں۔ اب اس پرتگالی کھلاڑی کا ایک ایسا فین سامنے آیا ہے جس نے اپنے اس 'آئیڈل' سے ملنے کے لیے سائیکل پر 7 مہینوں میں 13000 کلومیٹر کا سفر طے کیا ہے۔

 رونالڈو کے 24 سالہ مداح گونگ نے چین سے سعودی عرب کا سفر سائیکل سے طے کیا۔ اپنے پسندیدہ کھلاڑی سے ملنے کی خواہش میں گونگ نے اتنی طویل دوری تک سائیکل سے سفر کیا۔ اس نے قریب 7 مہینوں میں اپنا سفر مکمل کیا۔ رپورٹ کے مطابق گونگ نے 18 مارچ کو اپنا سفر شروع کیا تھا اور 20 اکتوبر کو النصر فٹبال کلب کے سامنے کرسٹیانو رونالڈو سے ملاقات کی۔

بتایا جاتا ہے کہ رونالڈو کو دیوانگی کی حد تک چاہنے والے اس فین نے اپنے سفر کے دوران 6 ملکوں کی سرحد کو پار کیا، جن میں جارجیا، ایران اور قطر بھی شامل ہے۔ اس دوران اسے کئی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ ساتھ ہی بڑھتے-گھٹے کھانے کی قیمت سے بھی گونگ کا سامنا ہوا۔ لیکن اس نے آخر تک ہار نہیں مانی اور اپنا طویل سفر مکمل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔


رپورٹس کے مطابق سفر کے دران اگست میں امریکہ میں گونگ بیمار ہو گئے تھے۔ حالانکہ انہیں ایک اسپتال میں مفت میں علاج کی سہولت ملی۔ کہا جاتا ہے کہ گونگ کو سائیکل پر کیے جانے والے اس سفر کی تحریک تب ملی تھی جب رونالڈو نے فروری میں انجری کے سبب چین کا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ گونگ 10 اکتوبر کو ریاض پہنچ گئے تھے لیکن انہیں رونالڈو سے ملاقات کے لیے کچھ دنوں کا انتظار کرنا پڑا تھا۔ النصر کے اسٹاف نے گونگ کی رونالڈو سے ملاقات کرائی۔ بالآخر گونگ نے رونالڈو سے ملاقات کی اور جرسی پر آٹو گراف لیا۔ اس ملاقات کے بعد گونگ کافی خوش نظر آئے۔ اس سے پہلے گونگ کو مفت میں رونالڈو کو لائیو دیکھنے کا موقع ملا تھا جب دوسرے فین نے اسے مفت ٹکٹ دیا تھا۔