دولت مشترکہ کھیل انتظامیہ ’دولت کی کمی‘ سے دوچار! ہاکی، بیڈمنٹن، کرکٹ اور رسلنگ کا افسوسناک اخراج
گلاسگو میں ہونے والے 2026 کے دولت مشترکہ کھیلوں (کامن ویلتھ گیمز) سے ریسلنگ، ہاکی، بیڈمنٹن اور دیگر کھیلوں کا اخراج۔ ہندوستان کی میڈل کی توقعات متاثر، صرف 10 کھیلوں کے مقابلے ہوں گے
گلاسگو میں ہونے والے دولت مشترکہ کھیلوں (کامن ویلتھ گیمز 2026) سے 9 کھیلوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جس نے ہندوستان کی میڈل کی توقعات کو متاثر کیا ہے۔ ان کھیلوں میں ہاکی، ریسلنگ، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس اور کرکٹ شامل ہیں، جنہوں نے پچھلے کامن ویلتھ گیمز میں ہندوستان کے 61 میں سے 37 میڈلز میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، 2026 کامن ویلتھ گیمز میں صرف 10 کھیلوں کا انعقاد کیا جائے گا، جن میں ایتھلیٹکس، سوئمنگ، باکسنگ اور دیگر کھیل شامل ہیں۔ یہ ایونٹ 23 جولائی سے 2 اگست تک منعقد ہوگی۔ اس بار ایونٹ میں تقریباً 3000 ایتھلیٹس حصہ لیں گے، جبکہ پچھلے ایڈیشن میں یہ تعداد تقریباً 5000 تھی۔ گلاسگو کے منتظمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے کم بجٹ کے تحت ایونٹ کو منظم کرنے کے لیے کچھ کھیلوں کو ختم کیا ہے۔
سابق کامن ویلتھ میڈلسٹ اور ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن کے رکن گگن نارنگ نے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ فیصلہ مایوس کن ہے، خاص طور پر ان کھلاڑیوں کے لیے جو ان کھیلوں کی تیاری کر رہے تھے۔‘‘
ہندوستانی بیڈمنٹن کے قومی کوچ پلیلا گوپی چند نے بھی اس فیصلے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہمیں اس مسئلے کو اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ بیڈمنٹن جیسے کھیلوں کی ترقی جاری رہے۔ ہمیں اپنی محنت کو نظر انداز کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔‘‘
گلاسگو میں ہونے والے ایونٹ کا یہ ایک منفرد پہلو ہے کہ اس میں کوئی بھی ریکیٹ کے استعمال والا کھیل شامل نہیں ہوگا، جو ایک غیر معمولی صورت حال ہے۔ گلاسگو کے منتظمین نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کھیلوں کی منصوبہ بندی اس بات پر منحصر ہوگی کہ کون سی جگہیں دستیاب ہیں، بجائے اس کے کہ پہلے کھیل منتخب کیے جائیں اور پھر ان کے لیے جگہیں بنائی جائیں۔
یہاں تک کہ آسٹریلیائی ریاست وکٹوریا، جو ابتدا میں اس ایونٹ کی میزبانی کر رہی تھی، نے اعلیٰ اخراجات کی وجہ سے اپنے حقوق چھوڑ دیے، جس کے بعد گلاسگو کو متبادل میزبان کے طور پر مقرر کیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے بھی ان کھیلوں کے ختم ہونے پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ ریسلنگ، جو کہ پاکستان کے لیے ایک روایتی مضبوط کھیل ہے، سے اخراج کے نتیجے میں پاکستان کی میڈل کی امیدیں کمزور ہو گئی ہیں۔ پاکستان نے کامن ویلتھ گیمز کی تاریخ میں اب تک 27 گولڈ میڈلز میں سے 21 گولڈ ریسلنگ کے ذریعے حاصل کیے ہیں۔
اب پاکستان کی توجہ ویٹ لفٹنگ اور ایتھلیٹکس جیسے کھیلوں پر مرکوز ہوگی، جو گلاسگو کامن ویلتھ گیمز میں شامل کیے گئے ہیں۔ یہ تبدیلیاں کھیلوں کے شوقین افراد کے لیے افسوسناک ہیں، خاص طور پر ان ممالک کے لیے جو ان کھیلوں میں طاقتور کارکردگی دکھاتے ہیں۔ نئے کھیلوں کی کمی کی وجہ سے میڈل کے مواقع میں کمی آئی ہے اور یہ ایونٹ کی دلچسپی کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔